Tafheem-ul-Quran - Al-A'raaf : 36
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ اسْتَكْبَرُوْا عَنْهَاۤ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات کو وَاسْتَكْبَرُوْا : اور تکبر کیا عَنْهَآ : ان سے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ النَّارِ : دوزخ والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جو لوگ ہماری آیات کو جھُٹلائیں گےاور ان کے مقابلہ میں سرکشی برتیں گےوہی اہلِ دوزخ ہوں گے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔28
سورة الْاَعْرَاف 28 یہ بات قرآن مجید میں ہر جگہ اس موقع پر ارشاد فرمائی گئی ہے جہاں آدم وحوّا (علیہما السلام) کے جنت سے اتارے جانے کا ذکر آیا ہے (ملاحظہ ہو سورة بقرہ، آیات 38۔ 39۔ طٰہٰ۔ آیات 123۔ 124) لہٰذا یہاں بھی اس کو اسی موقع سے متعلق سمجھا جائے گا، یعنی نوع انسانی کی زندگی کا آغاز جب ہو رہا تھا اسی وقت یہ بات صاف طور پر سمجھا دی گئی تھی (ملاحظہ ہو سورة آل عمران، حاشیہ 69)
Top