Tafseer-al-Kitaab - Hud : 35
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ١ؕ قُلْ اِنِ افْتَرَیْتُهٗ فَعَلَیَّ اِجْرَامِیْ وَ اَنَا بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تُجْرِمُوْنَ۠   ۧ
اَمْ : کیا يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں افْتَرٰىهُ : بنا لایا ہے اس کو قُلْ : کہ دیں اِنِ افْتَرَيْتُهٗ : اگر میں نے اسے بنا لیا ہے فَعَلَيَّ : تو مجھ پر اِجْرَامِيْ : میرا گناہ وَاَنَا : اور میں بَرِيْٓءٌ : بری مِّمَّا : اس سے جو تُجْرِمُوْنَ : تم گناہ کرتے ہو
(اے پیغمبر، جس طرح نوح کی قوم نے نوح کو جھٹلایا تھا) کیا (اسی طرح یہ کافر بھی تم کو جھٹلاتے اور) کہتے ہیں کہ یہ (قرآن) اس شخص نے (خود) گھڑ لیا ہے ؟ تو کہہ دو کہ اگر میں نے یہ (خود) گھڑا ہے تو میرا جرم مجھ پر اور جو جرم تم کررہے ہو میں اس سے بری الذمہ ہوں۔
[20] یعنی نبی ﷺ نے۔
Top