Tafseer-al-Kitaab - Ash-Shu'araa : 22
وَ تِلْكَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَیَّ اَنْ عَبَّدْتَّ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ
وَتِلْكَ : اور یہ نِعْمَةٌ : کوئی نعمت تَمُنُّهَا عَلَيَّ : تو اس کا احسان رکھتا ہے مجھ پر اَنْ عَبَّدْتَّ : کہ تونے غلام بنایا بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل
اور یہ تیرا احسان جس کا بار تو مجھ پر رکھ رہا ہے (اس کی حقیقت یہ ہے) کہ تو نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے۔ ''
[8] یعنی مجھ پر پرورش کا جو احسان تو جتاتا ہے خود اس کی حقیقت تو یہ ہے کہ تیرے ظلم کے باعث مجھے دریا میں بہا دیا گیا تھا۔ تیرے گھروالوں نے لاوارث سمجھ کر نکال لیا اور پرورش کی۔ نہ تیرا شدید ظلم بنی اسرائیل کے بچوں پر ہوتا اور نہ مجھے یوں دریا میں ڈالا جاتا۔
Top