Taiseer-ul-Quran - Maryam : 64
وَ مَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِاَمْرِ رَبِّكَ١ۚ لَهٗ مَا بَیْنَ اَیْدِیْنَا وَ مَا خَلْفَنَا وَ مَا بَیْنَ ذٰلِكَ١ۚ وَ مَا كَانَ رَبُّكَ نَسِیًّاۚ
وَمَا : اور ہم نَتَنَزَّلُ : نہیں اترتے اِلَّا : مگر بِاَمْرِ : حکم سے رَبِّكَ : تمہارا رب لَهٗ : اس کے لیے مَا بَيْنَ اَيْدِيْنَا : جو ہمارے ہاتھوں میں ( آگے) وَمَا : اور جو خَلْفَنَا : ہمارے پیچھے وَمَا : اور جو بَيْنَ ذٰلِكَ : اس کے درمیان وَمَا : اور نہیں كَانَ : ہے رَبُّكَ : تمہارا رب نَسِيًّا : بھولنے والا
اور (اے نبی ! ) ہم (فرشتے) آپ کے پروردگار کے حکم کے بغیر نازل 60 نہیں ہوا کرتے۔ جو کچھ ہمارے سامنے ہے اور جو ہمارے پیچھے ہے اور جو ان کے درمیان ہے سب اسی کا ہے اور آپ کا پروردگار بھولنے والا نہیں ہے۔
60 فرشتوں کا نزول اللہ کے حکم کے تحت :۔ اس آیت کے شان نزول اور تفسیر کے لئے درج ذیل احادیث ملاحظہ فرمایئے : (1) سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے جبریل سے پوچھا : تم ہمارے پاس جیسے آیا کرتے ہو اس سے زیادہ دفعہ کیوں نہیں آتے ؟ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی۔ (وَمَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِاَمْرِ رَبِّكَ 64؀ۚ ) 19 ۔ مریم :64) (بخاری، کتاب التفسیر، ترمذی، ابو اب التفسیر) (2) اللہ سے کوئی بات بھولی ہوئی نہیں :۔ سیدنا ابو درداء کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : جو چیز اللہ نے اپنی کتاب میں حلال کردی وہ حلال ہے اور جو حرام کی وہ حرام ہے اور جس سے سکوت اختیار کیا وہ معاف ہے۔ لہذا تم اللہ کی دی ہوئی معافی قبول کرو۔ کیونکہ اللہ بھولنے والا نہیں، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی : (وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِـيًّا 64؀ۚ ) 19 ۔ مریم :64) (المستدرک للحاکم، سندہ صحیح ج 2 ص 375) (3) آپ ﷺ نے فرمایا : بیشک اللہ نے کچھ فرائض مقرر کئے ہیں انھیں ضائع نہ کرو اور کچھ چیزوں سے روکا ہے، ان کی اہانت نہ کرو اور کچھ چیزوں سے تم سے درگزر کیا ہے، بھول کی بنا پر نہیں لہذا تم ان میں چھان پھٹک نہ کرو۔ (دارقطنی، بحوالہ الموافقات للشاطبی مترجم ج 1 ص 219) ہوا یہ تھا کہ ایک دفعہ آپ اور صحابہ کو اللہ کی طرف سے حالات کے مطابق احکام و ہدایت کی شدید ضرورت تھی۔ پھر جب کافی دیر بعد جبریل (علیہ السلام) متعلقہ ہدایات و احکام لے کر آئے تو بعد میں آپ نے جبریل (علیہ السلام) سے ضمناً یہ بات بھی کہہ دی۔ جس کے جواب میں جبریل (علیہ السلام) نے یہ وضاحت فرما دی کہ ہم کوئی بااختیار شخصیت نہیں ہیں بلکہ اللہ کے حکم کے بندے ہیں جب ہمیں حکم ملے تب ہی آسکتے ہیں اور آپ کا پروردگار سب کچھ دیکھ رہا ہے وہ بھولنے والا نہیں، بلکہ اس دیر میں بھی اس کی مصلحتیں مضمر ہوتی ہیں۔
Top