Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 22
اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ فَالَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ قُلُوْبُهُمْ مُّنْكِرَةٌ وَّ هُمْ مُّسْتَكْبِرُوْنَ
اِلٰهُكُمْ : تمہارا معبود اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : ایک (یکتا) فَالَّذِيْنَ : پس جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل مُّنْكِرَةٌ : منکر (انکار کرنیوالے) وَّهُمْ : اور وہ مُّسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر کرنے والے (مغرور)
تمہارا معبود تو ایک ہی معبود ہے ، (اس کے سوا کوئی نہیں ہے) پھر جو لوگ آخرت کی زندگی پر یقین نہیں رکھتے تو ضرور ان کے دل انکار میں ڈوبے ہوئے ہیں اور وہ (سچائی کے مقابلہ میں) گھمنڈ کر رہے ہیں
معبود تو ایک ہی معبود ہے جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے وہ گھمنڈ میں مبتلا ہیں : 27۔ زیر نظر آیت کا خطاب ساری نسل انسانی سے ہے اور سب کو بتایا ہے کہ حق تعالیٰ لاثانی اور لا شریک لہ ہے اور لوگ حق کے اتنے وضوع کے بعد ایمان نہیں لاتے ، گویا دلائل توحید کے ذکر کرنے کے بعد اصل مقصد کا اعلان فرمادیا کہ اللہ وحدہ لاشریک لہ ہے جو تمہارا خدا اور معبود ہے جس کی قدرت جس کی ربوبیت ‘ جس کی ہمہ دانی اور عہد بینی کے متعدد شواہد تم دیکھ چکے ہو اور اس کے علاوہ زمین و آسمان میں کوئی ایسی چیز نہیں جو تمہاری معبود بن سکے اسے مسجود ملائکہ ! اے مخدوم مہروماہ ! تجھے کیا ہوگیا کہ تو اپنے محسن ومنعم حقیقی کا بندہ بننے کی بجائے اپنے ادنی خادموں کی چاکری بلکہ بندگی پر ناز کرنے لگا ، اے خود فراموش ! فطرت کے آئینہ میں اپنا جمال دیکھ ! اور اپنے ہی ہم جنس لوگوں کو خدا مت بنا ، وہ سارے بزرگ بھی اللہ ہی کی پرستش کرتے تھے اور اسی کو معبود سمجھتے تھے تو نے ان کی وفات کے بعد غیر مسلموں کی طرف اگر بت نہیں بنائے تو قبروں میں رکھنے کے بعدان قبروں ہی کی معبود بنا بیٹھا ہے یہ تیری کتنی کم ظرفی اور کتنی ہی کم عقلی ہے ۔
Top