Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 23
لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ هُمْ یُسْئَلُوْنَ
لَا يُسْئَلُ : اس سے باز پرس نہیں کرتے عَمَّا : اس سے جو يَفْعَلُ : وہ کرتا ہے وَهُمْ : اور (بلکہ) وہ يُسْئَلُوْنَ : باز پرس کیے جائیں گے
وہ جو کچھ بھی کرے اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں اور سب سے باز پرس ہونی ہے
وہ جو کرے اس سے پوچھنے والا کوئی نہیں اور وہ سب سے باز پرس کرسکتا ہے : 23۔ بلا شبہ شان کبریائی اس کے لائق ہے کہ اس سے کوئی باز پرس نہ کرسکے اس لئے کہ باز پرس کرنے والا قانونا بڑا ہوتا ہے اور اس کو بڑا ہی ہونا چاہئے کہ وہ صحیح معنوں میں باز پرس کرسکے لیکن اللہ تعالیٰ سے کوئی بڑا نہ تھا ‘ نہ ہے اور نہ ہی کبھی کوئی ہوگا اس لئے یہی کلام صحیح و درست ہے لیکن اس کا یہ مطلب سمجھ لینا کہ اس کا کوئی قانون ہی نہیں جس کی وہ پابندی کرے ؟ کیوں نہیں اس کے سارے قوانین واضح اور کھول کر بیان کئے گئے ہیں ان میں ایسے بھی ہیں جن کا اعلان اس نے کردیا ہے اور وہ ان قوانین کا مالک ومقنن بھی ہے جن کو ہم سمجھ ہی نہیں سکتے بہرحال وہ اپنے قوانین کا سختی سے پابند ہے اور جن قوانین کا اس نے اعلان کردیا ہے اور ہمیں بتا دیا ہے کہ اس معاملہ میں میرا یہ قانون ہے ہم اس کے خلاف کی سوچ بھی نہیں سکتے کہ وہ کبھی خلاف کرتا ہے یا کبھی خلاف کرے گا ۔ کیونکہ ہر قانون جو اس نے بنایا ہے اپنی مرضی سے بنایا اور اس کی ہر ہر کہنہ کو وہ جانتا ہے اس کے لئے ماضی ‘ حال اور مستقبل برابر ہے اور سب کچھ اس پر روشن ہے اور سب کچھ وہ جانتا ہے اور کسی قانون کو بنانے کے بعد منسوخ بھی نہیں کرتا کہ وہ اب چلنے کے قابل نہیں رہا کیونکہ وہ پرانا اور فرسودہ ہوگیا ہے ہاں ! نہ اس سے قانون بناتے وقت کوئی پوچھ سکتا تھا کہ تو نے ایسا قانون بنانا چاہا اور نہ بنانے کے بعد کوئی پوچھنے کا حق رکھتا ہے اس لئے جو اس نے کیا وہ خالصتا اپنی مرضی سے کیا اور جن ضابطوں کا اس نے اعلان فرما دیا ان ضابطوں کی نافرمانی کے لئے وہ ہر ایک سے پوچھ سکتا ہے خواہ وہ کون ہو اور کون نہ ہو لہذا صحیح بات اور سچی بات یہی ہے کہ کوئی اس کے قانون کے خلاف کرکے اس کی پاداش سے بچ نہیں سکتا نہ اثر ڈال کر ‘ نہ رشوت دے کر ‘ نہ دھوکہ و فریب دے کر اور نہ کوئی اور چکر چلا کر ہاں ! اس کی ایک اور صرف ایک ہی بات باقی رہ جاتی ہے کہ جو کچھ اس نے کہا اس کی ہاتھ جوڑ کر معافی طلب کرلے اور وعدہ کرے کہ میں آئندہ ایسا نہیں کروں گا تو یہ اس کا اعلان ہے کہ سچے دل سے توبہ کرنے والے کو میں معاف کردیتا ہوں لہذا یقینا وہ اس کو معاف کرے گا اور وہ معاف فرما دے گا تو کوئی اس سے یہ گرفت نہیں کرسکتا کہ تم نے معاف کیوں کیا ؟ کہ وہ سب سے باز پرس رکھنے کا حق رکھتا ہے لیکن اس سے باز پرس کا کوئی حق نہیں رکھتا ۔
Top