Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 112
قَالَ وَ مَا عِلْمِیْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَۚ
قَالَ : (نوح) نے کہا وَمَا عِلْمِىْ : اور مجھے کیا علم بِمَا : اس کی جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
فرمایا مجھ کو اس سے کیا معلوم کہ وہ لوگ پہلے کیا کرتے تھے
نوح (علیہ السلام) نے فرمایا کہ میں تو انکے اعمال کے متعلق نہیں جانتا کہ وہ کیسے ہیں : 112۔ نوح (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے ان وڈیروں کو کیا جواب دیا ؟ فرمایا کہ میں تو نہیں جانتا کہ انکے اعمال کیسے ہیں ؟ ایک لحاظ سے لوگوں کے سوال کا جواب بھی ہے اور سوال بھی کہ تم مجھے پوچھتے ہو آخر کیوں ؟ ان کے اعمال تمہاری آنکھوں کے سامنے ہیں میں تم سے زیادہ نہیں جانتا اور اس طرح ارشاد فرما کر ان کو بات تفہیم کرائی گئی ہے کہ رذیل وشریف کا معیار جو تم نے قائم کیا ہے میرے ہاں تو وہ میعار نہیں ہے میرے ہاں تو انسان کی رذالت و شرافت کا تعلق اس کے اعمال سے ہے نہ کہ مال و دولت اور خاندانی تقسیم سے جیسا کہ تم سمجھ رہے ہو میں نے تو اللہ تعالیٰ کا پیغام سنایا جیسا تم کو سنایا ویسا ہی ان کو بھی سنایا انہوں نے اس کو قبول کرلیا اور تم نے اس کا انکار کردیا مجھے تو بس اتنا ہی معلوم ہے رہی یہ بات کہ وہ لوگ آج تک کیا کرتے رہے میرے علم میں نہیں اور مجھے یہ جاننے اور معلوم کرنے کی ضرورت بھی نہیں کیونکہ ان کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے میں اس معاملہ میں آپ کے سامنے جوابدہ نہیں ہوں ۔
Top