Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 165
اَتَاْتُوْنَ الذُّكْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِیْنَۙ
اَتَاْتُوْنَ : کیا تم آتے ہو الذُّكْرَانَ : مردوں کے پاس مِنَ : سے الْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں
کیا تم تمام جہانوں میں (غیر فطری فعل کے لیے) لڑکوں پر مائل ہوتے ہو
کیا تم تمام جہانوں میں لڑکوں پر مائل ہوتے ہو : 165۔ سیدنا لوط (علیہ السلام) نے بھری محفل میں ان کو نصیحت کی اور فرمایا کہ تم کو اتنا بھی احساس نہیں رہا کہ یہ سمجھ سکو کہ مردوں کے ساتھ بےحیائی لوٹ مار اور اسی قسم کی بداخلاقیاں بہت ہی برے اعمال ہیں تم یہ سب کچھ کرتے ہو اور بھری محفلوں اور مجلسوں میں کرتے ہو اور پھر شرمندہ ہونے کی بجائے بعد میں ان کا ذکر اس طرح فخریہ طور پر سناتے ہو کہ گویا یہ کارہائے نمایاں ہیں جو تم نے انجام دیئے ہیں ۔ قوم نے اس نصیحت کو سنا تو غم وغصہ سے تلملا اٹھی اور کہنے لگی ‘ لوط بس یہ نصیحتیں اور عبرتیں ختم کرو اور اگر ہمارے ان اعمال سے تیرا رب ناراض ہے تو وہ عذاب لا کر دکھا جس کا ذکر کرکے تو بار بار ہم کو ڈراتا ہے اور اگر تو واقعی اپنے قول میں سچا ہے تو ہمارا تیرا فیصلہ ہوجانا ہی ضروری ہے ۔ سیدنا لوط (علیہ السلام) نے ان کی بات سنی لیکن اس کا جواب نہ دیا اور دوبارہ ان سے فرمایا :
Top