Urwatul-Wusqaa - An-Naml : 57
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗۤ اِلَّا امْرَاَتَهٗ١٘ قَدَّرْنٰهَا مِنَ الْغٰبِرِیْنَ
فَاَنْجَيْنٰهُ : سو ہم نے بچالیا وَاَهْلَهٗٓ : اور اس کے گھر والے اِلَّا : سوائے امْرَاَتَهٗ : اس کی بیوی قَدَّرْنٰهَا : ہم نے اسے ٹھہرا دیا تھا مِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
پھر ہم نے اس کو اور اس کے ساتھیوں کو بچالیا سوائے اس کی بی بی کے جس کے متعلق فیصلہ ہوچکا تھا کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ ہوگی (تاکہ ہلاک ہوجائے)
اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط (علیہ السلام) اور اس کے اہل کو بچالیا اور باقی سب لوگوں پر عذاب مسلط کردیا : 57۔ حضرت لوط (علیہ السلام) پر سچے دل سے ایمان لانے والوں کو بچالیا گیا اور باقی سب کو تباہ وبرباد کردیا گیا جس کی صورت یہ ہوئی کہ ابتداء شب میں ملائکہ کے کہنے پر حضرت لوط (علیہ السلام) اپنے ماننے والوں کو ساتھ لے کر سدوم سے رخصت ہوگئے اور ان کی بیوی نے بھی آپ کی رفاقت سے انکار کردیا اور راستہ ہی سے لوٹ کر سدوم واپس آئی ، آخر شب ہوئی تو اول ایک ہیبت ناک چیخ نے اہل سدوم کو تہ وبالا کر کے رکھ دیا اور پتھروں کا مینہ برسانا شروع کردیا اور اس زور سے بارش ہوئی کہ ان سب کو بھسم کرگئی اور ابھی بارش کی تندی وتیزی میں کچھ فرق نہیں پڑا تھا کہ زلزلہ شروع ہوگیا اور پھر اتنا شدید زلزلہ آیا کہ عین اس بستی کی جگہ سے زمین شق ہوئی اور بستی کا وہاں نام ونشان ہی نہ رہا اور وہ پورے کا پورا علاقہ زمین کے اندر ہی اندر کہیں بھسم ہوتا گیا یہاں تک کہ وہاں پر سوائے بحرمیت کے کچھ نظر نہ آیا اور آنے والوں نے اس کا نام بحر لوط رکھا اور اس کی گہرائی آج تک کوئی معلوم نہیں کرسکا کہ وہ کتنی ہے اور اس طرح نتیجہ وہی کچھ رہا جو گزشتہ مغربی قوموں کا نکل چکا ہے ، اور پھر ان میں سے اگر کچھ بچے تو وہ وہی تھے جن کو حضرت لوط (علیہ السلام) کے ساتھ اس علاقہ سے نکال لیا گیا اس طرح حضرت لوط (علیہ السلام) کی بیوی بھی انہی لوگوں میں غرق ہو کر رہ گئی اور حضرت لوط (علیہ السلام) اس کے کچھ بھی کام نہ آئے ۔
Top