Urwatul-Wusqaa - Az-Zumar : 44
قُلْ لِّلّٰهِ الشَّفَاعَةُ جَمِیْعًا١ؕ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
قُلْ : فرمادیں لِّلّٰهِ : اللہ کے لیے الشَّفَاعَةُ : شفاعت جَمِيْعًا ۭ : تمام لَهٗ : اسی کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹو گے
آپ ﷺ فرما دیجئے کہ سفارش تو سب اللہ ہی کے اختیار میں ہے اس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے پھر تم اس کی طرف لوٹائے جاؤ گے
اے پیغمبر اسلام ! آپ کہہ دیجئے کہ شفاعت کا اختیار کلی تو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے 44۔ نبی اعظم وآخر محمد ﷺ کے ذریعہ سے اس طرح کے نظریات گھڑنے والوں کو پیغام پہنچایا جا رہا ہے کہ خوب کان کھول کر سن لو کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے کسی کا یہ ذور نہیں ہے کہ اس کے حضور سفارشی بن کر اٹھ سکے کجا یہ کہ اپنی سفارش منوا لینے کی طاقت بھی اس میں ہو۔ ہاں ! یہ بات اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے کہ وہ جسے چاہے سفارش کی اجازت دے اور جسے چاہے نہ دے اور یہ بھی کہ جب تک اس کی طرف سے اجازت نہ ملے کوئی نہیں جو کسی دوسرے کے کہنے پر سفارش کے لیے کھڑا ہوجائے اور اس کی سفارش پیش کر دے پھر جن کو تم نے بزعم خویش سفارشی بنا لیا ہے ان کی کیا مجال کہ وہ تمہاری سفارش پیش کردیں۔ اللہ ہی کہ لیے زمین و آسمان کی بادشاہی اور حکومت ہے اور تم سب کو اللہ رب ذوالجلال والاکرام ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
Top