Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 152
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ وَ لَمْ یُفَرِّقُوْا بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ اُولٰٓئِكَ سَوْفَ یُؤْتِیْهِمْ اُجُوْرَهُمْ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠   ۧ
وَ : اور الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسولوں پر وَلَمْ يُفَرِّقُوْا : اور فرق نہیں کرتے بَيْنَ : درمیان اَحَدٍ : کسی کے مِّنْهُمْ : ان میں سے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ سَوْفَ : عنقریب يُؤْتِيْهِمْ : انہیں دے گا اُجُوْرَهُمْ : ان کے اجر وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : نہایت مہربان
اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک کو بھی دوسروں سے جدا نہیں کیا ، تو بلاشبہ ایسے ہی لوگ ہیں کہ عنقریب وہ ان کا اجر عطا فرمائے گا اور اللہ بخشنے والا رحمت رکھنے والا ہے
242: قرآن کر یم کہتا ہے کہ جب سر چشمہ ہد ایت ایک ہے تو یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک ہی چشمہ سے سیر اب ہونے والے اپنی اپنی قوم کو الگ الگ ہد ایت دیں اس طرح تسلیم کرنا تو گو یا سر چشمہ ہد ایت کا انکار ہے اور یہی وجہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسو لوں پر ایمان لانے والے اس گمر ہی کے مر تکب ہو سکتے۔ وہ اس سچائی کو ما نتے ہیں جو پیغمبر اسلام محمد رسول ﷺ پر بھی ان کا ایمان ہے جو ان سے پہلے نا زل ہوچکی ہیں اور آخرت کی زندگی پر بھی ان کا پختہ یقین ہے کہ یہی تعلیم سا رے انبیاء کر ام کی تھی سو یہی لوگ ہیں جو اپنے پروردگار کی ٹھہرائی ہوئی ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ ہیں جو صحیح معنوں میں کامیاب ہیں ۔ ان کا ایمان ہے کہ اس تما م کار خا نہ ہستی کا خا لق ایک اور صرف ایک ہی ہے وہی خا لق ہے اور اس کے قا نو ن کے سہا رے یہ نظا م چل رہا ہے جب اس کی اس کا ئنات ہستی کا نظا م ایک ہی ہے تو ظا ہر ہے کہ اس کی رو حانی سچائی کا قا نو ن بھی ایک ہی ہو ۔ فرمایا ” جو لوگ اللہ اور اس کے رسو لوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک کو بھی دوسروں سے جدا نہیں کیا یعنی کسی ایک سے بھی انکار نہیں کیا تو بلا شبہ ایسے ہی لوگ ہیں کہ سچے مو من ہیں اور عنقر یب ہم انہیں ان کے اجر عطا فر مائیں گے اور اللہ بخشنے وا لا رحمت رکھنے والا ہے۔ “
Top