Mutaliya-e-Quran - Aal-i-Imraan : 129
هُوَ الْحَیُّ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ فَادْعُوْهُ مُخْلِصِیْنَ لَهُ الدِّیْنَ١ؕ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
هُوَ الْحَيُّ : وہی زندہ رہنے والا لَآ اِلٰهَ : نہیں کوئی معبود اِلَّا : سوائے هُوَ : اس کے فَادْعُوْهُ : پس تم پکارو اسے مُخْلِصِيْنَ : خالص کرکے لَهُ : اس کے لئے الدِّيْنَ ۭ : عبادت اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لئے رَبِّ : پروردگار الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہان
وہ زندہ رہنے والا ہے ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، پس خلوص نیت کے ساتھ اس کو پکارو ، تمام اچھی تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے
وہی زندہ ہے اور اس سے زندگی ہے وہی تعریفوں کا مالک ہے 65۔ وہ زندہ ہے اور بلاشبہ زندگی اس سے تعبیر ہے اور اس ذات الٰہ کے سوا تم جن جن ہستیوں کو بھی پکارتے ہو وہ اس قابل نہیں ہیں کہ ان کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھ کر پکار اجائے اور ان کے نام کے وظیفے پڑھے جائیں اس کے سوا کوئی پکار کے لائق نہیں اور کسی کو حق نہیں کہ وہ اپنے الٰہ ہونے کا اعلان کرے یا اس کے لیے کوئی خفیہ کوشش میں مصروف ہو کیونکہ وہی ہمیشہ سے زندہ ہے اور وہی ہمیشہ زندہ رہے گا وہ نہ تو کسی کی سنتے ہیں اور نہ ہی کسی کی مدد کرسکتے ہیں ان کو پکارنا لا حاصل ہے جس سے بجائے فائدہ کے سراسر نقصان ہے کہ انسان شرک کے مرتکب ہو کر اپنا سچ کچھ برباد کرلیتا ہے۔ اس کی اطاعت ہے اور وہی اطاعت کے لائق ہے سب اچھی تعریفوں کے لائق صرف اور صرف وہی ذات ہے جو اللہ تعالیٰ ہے اور تمام جہانوں کا مالک و خالق ہے اور ملجاء وماویٰ ہے اس لیے بلاشبہ وہ شکریہ کا سزاوار حقیقی ہے۔
Top