Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaafir : 71
اِذِ الْاَغْلٰلُ فِیْۤ اَعْنَاقِهِمْ وَ السَّلٰسِلُ١ؕ یُسْحَبُوْنَۙ
اِذِ الْاَغْلٰلُ : جب طوق (جمع) فِيْٓ اَعْنَاقِهِمْ : ان کی گردنوں میں وَالسَّلٰسِلُ ۭ : اور زنجیریں يُسْحَبُوْنَ : وہ گھسیٹے جائیں گے
جب ان کی گردنوں میں طوق اور زنجیریں پڑی ہوں گی وہ (دوزخ میں) گھسیٹے جائیں گے
ان کے پائوں میں زنجیریں اور گردنوں میں طوق پہنائے جائیں گے 71۔ (السلاسل) السلسلۃ کی جمع ہے زنجیریں اور اس طرح (الاغلال) غل کی جمع ہے جس کے معنی باندھ دینے اور جکڑ دینے یا قید کردینے کے ہیں اور اس کے معنی طوق کے بھی کیے گئے ہیں جو کسی کو مجبور کرنے کیلیے یا شناخت کے لیے گلے میں لٹکایا جاتا ہے کہ دیکھتے ہیں لوگ پہچان جائیں۔ فرمایا وہ دن یعنی قیامت کا دن ایسا ہوگا کہ جب ان مجرمین ومعاندین اور مخالفین انبیاء ورسل کی پائوں میں زنجیریں ہوں گی اور گردونوں میں طوق یہی ان کی پہچان ہے اور ان کو گھسیٹ گھسیٹ کر دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا۔
Top