Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 41
فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْهُمْ مُّنْتَقِمُوْنَۙ
فَاِمَّا : پھر اگر نَذْهَبَنَّ : ہم لے جائیں بِكَ : تجھ کو فَاِنَّا : تو بیشک ہم مِنْهُمْ : ان سے مُّنْتَقِمُوْنَ : انتقام لینے والے ہیں
پھر اگر ہم کبھی آپ کو لے گئے تو (بھی) ہم ان سے بدلہ ضرور لیں گے
آپ ﷺ کی موجودگی میں یا آپ ﷺ کے بعد ان کی جو سزا طے ہے وہ ان کو یقینا ملے گی 41 ؎ جس طرح ہر انسان کے لیے مرنا ہے نبی و رسول کے لیے بھی بہرحال مرنا ہے موت سے نہ کسی کو مفر ہے اور نہ ہوگا پیغمبر کا کام پیغام پہنچانا ہے وہ پہنچا دیا گیا اور پہنچایا جا رہا ہے اور پہنچایا جاتا رہے گا منکرین و معاندین کے لیے سزا کا دن مقرر ہے جب وہ روز آئے گا تو ان کو یقینا سزاملے گی۔ اس دنیا میں جو انہوں نے پیغام سنانے والوں کے ساتھ ظلم و زیادتیاں کیں ان کا بدلہ بھی ان میں سے ہر ایک سے لیا جانے والا ہے وہ آپ کی موجودگی میں لے لیا جائے یا آپ کی وفات کے بعد بہرحال ان کو ان کے کیے کی سزا مل کر رہے گی اور ہم کو ان سے انتقام ضرور لینا ہے۔ یہ بات حتمی طور پر اس لیے بیان نہ کی گئی کہ علم الٰہی میں جن لوگوں کو ایمان لانا تھا وہ بھی انہی کے اندر موجود تھے اور نہ ایمان لانے والے بھی اور وہ بھی کہ ایک مدت کے بعد ایمان لانے والے تھے جب کہ وہ خود بھی اس وقت نہیں جانتے تھے کہ آج جس طرح ہم مخالفت کر رہے ہیں آنے والے کل کو ہم ہی نے ان ساری باتوں کی تصدیق کرنا ہے۔
Top