Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 112
یَاْتُوْكَ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِیْمٍ
يَاْتُوْكَ : تیرے پاس لے آئیں بِكُلِّ : ہر سٰحِرٍ : جادوگر عَلِيْمٍ : علم والا (ماہر)
کہ تمام شہروں سے جادوگر اکٹھا کر کے تیرے حضور لے آئیں
ساحرین ملک و قوم کو پیغامات پہنچائے گئے تاکہ مقررہ دن پر جمع ہوجائیں : 123: سحر کیا ہے ؟ نرا دھوکا اور فریب ہے اور ایک وہمی چیز ہے تو پھر ساحر کیا ہوا ؟ دھوکا باز اور فریبی جو اپنی قوت وہمہ سے کام لے کر دوسروں کی قوت وہمہ کو متاثر کر دے اور ایک نہ ہونے والی چیز پر اس کے ہونے کا یقین دلا دے اس طرح کے لوگ ہر دور میں موجود رہے ہیں اور آج بھی ہیں جو اپنی دھوکا دہی سے دوسروں کو دھوکا و فریب میں مبتلا کردیتے ہیں ناقدروں اور ناشناسوں نے ہمیشہ اللہ کے پیغمبروں پر ساحر ہونے کا شبہ کیا اور ان کو برملا ساحر کہا چناچہ موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم میں خصوصاً فرعونی آپ کو جادو گر ہی کے نام سے پکارا کرتے تھے اور اسی طرح کے سارے لوگوں کو جو دوسروں کی قوت وہمہ کو متاثر کر کے اپنے کرتب دکھایا کرتے تھے۔ ساحر ہی کہا تھا اس فن کے ماہروں کو اکٹھا کرنے کا حکم دیا تھا چناچہ وہ مقررہ وقت اور مقررہ تاریخ پر اکٹھے ہونا شروع ہوگئے اور اس طرح ان کی ایک خاصی تعداد بادشاہ وقت کے بلاوے پر اپنی اپنی خدمت پیش کرنے کے لئے شاہی مہمان خانہ میں جمع ہوگئی اور وہ یہ بات جانتے تھے کہ ان کو کیوں مدعو کیا گیا۔
Top