Tafseer-e-Usmani - Al-Insaan : 29
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِرَةٌ١ۚ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِیْلًا
اِنَّ هٰذِهٖ : بیشک یہ تَذْكِرَةٌ ۚ : نصیحت فَمَنْ : پس جو شَآءَ : چاہے اتَّخَذَ : اختیار کرکے اِلٰى : طرف رَبِّهٖ : اپنا رب سَبِيْلًا : راہ
بلاشبہ یہ ( قرآن کریم تو لوگوں کے لیے) نصیحت ہے پس جو چاہے اپنے رب کی راہ اختیار کر لے
(بیشک یہ ) سورت۔۔ یا۔۔ اہل بیت کا وہ ایثار جو اس میں مذکور ہے (نصیحت) و عبرت ہے) مومنوں کے واسطے ، تاکہ اس کے مثل عمل کریں اور ایسی نعمتوں سے بہرہ مند ہوں (تو جس نے چاہا اختیار کیا اپنے رب کی طرف ) پہنچا دینے والی (راہ کو) طاعت خداوندی اختیار کرکے۔ (اور تم لوگ کیا چاہو گے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ ) (چاہے۔ بیشک اللہ تعالیٰ ) (علم والا) ہے جو ہر شخص کی استعداد اور استحقاق کو جانتا ہے ، اور (حکمت والا ہے) پکا کام کرنے والا ، جو چیز چاہتا ہے حکمت کے ساتھ چاہتا ہے۔ اسی لیے بہ تقاضہ حکمت۔۔۔ (داخل کرے جسے چاہے اپنی رحمت میں) ہدایت اور توفیق کے ساتھ۔ یا۔۔ بہشت میں اپنے فضل و کرم سے۔ (اور ظالموں) یعنی مشرکین (کے لیے تیار کر رکھا ہے دکھ والا عذاب) ہمیشہ رہنے والا دردناک۔
Top