Ruh-ul-Quran - Al-Insaan : 29
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِرَةٌ١ۚ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِیْلًا
اِنَّ هٰذِهٖ : بیشک یہ تَذْكِرَةٌ ۚ : نصیحت فَمَنْ : پس جو شَآءَ : چاہے اتَّخَذَ : اختیار کرکے اِلٰى : طرف رَبِّهٖ : اپنا رب سَبِيْلًا : راہ
یہ ایک نصیحت ہے، تو جو چاہے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ اختیار کرلے
اِنَّ ھٰذِہٖ تَذْکِرَۃٌ ج فَمَنْ شَآئَ اتَّخَذَ اِلٰی رَبِّہٖ سَبِیْلاً ۔ (الدہر : 29) (یہ ایک نصیحت ہے، تو جو چاہے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ اختیار کرلے۔ ) بےنیازی کا اظہار قریش اور اہل مکہ کو دلائل سے سمجھانے، تنبیہات کرنے اور اتمامِ حجت کے بعد نہایت بےنیازی سے فرمایا جارہا ہے کہ یہ ایک نصیحت ہے جو محض انسانوں کی بھلائی کے لیے کی جارہی ہے۔ اس میں نہ اللہ تعالیٰ کا کوئی نفع ہے اور نہ اس کے رسول ﷺ کی کوئی ذاتی غرض اس میں مضمر ہے۔ جس کا جی چاہے اسے قبول کرکے اپنے رب کی راہ اختیار کرے اور اپنی دنیا و عقبیٰ کو سنوار لے۔ اور جس کا جی چاہے اس سے اعراض کرکے اپنی عاقبت برباد کرلے۔
Top