Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 5
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَخْفٰى عَلَیْهِ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِؕ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَخْفٰى : نہیں چھپی ہوئی عَلَيْهِ : اس پر شَيْءٌ : کوئی چیز فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَلَا : اور نہ فِي السَّمَآءِ : آسمان میں
اللہ پر چھپی نہیں کوئی چیز زمین میں اور نہ آسمان میں6 
6 یعنی جس طرح اسکا اقتدار و اختیار کامل ہے، علم بھی محیط ہے، عالم کی کوئی چھوٹی بڑی چیز ایک سیکنڈ کے لئے اس سے غائب نہیں سب مجرم و بری، اور تمام جرموں کی نوعیت و مقدار اس کے علم میں ہے۔ مجرم بھاگ کر روپوش ہونا چاہے تو کہاں ہوسکتا ہے ؟ یہیں سے تنبیہ کردی گئی کہ مسیح (علیہ السلام) خدا نہیں ہوسکتے۔ کیونکہ ایسا علم محیط ان کو حاصل نہ تھا۔ وہ اسی قدر جانتے تھے جتنا حق تعالیٰ ان کو بتلا دیتا تھا۔ جیسا کہ آنحضرت ﷺ کے جواب میں خود نصاری نجران نے اقرار کیا اور آج بھی اناجیل مروجہ سے ثابت ہے۔
Top