Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 154
وَ رَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّوْرَ بِمِیْثَاقِهِمْ وَ قُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُلْنَا لَهُمْ لَا تَعْدُوْا فِی السَّبْتِ وَ اَخَذْنَا مِنْهُمْ مِّیْثَاقًا غَلِیْظًا
وَرَفَعْنَا : اور ہم نے بلند کیا فَوْقَھُمُ : ان کے اوپر الطُّوْرَ : طور بِمِيْثَاقِهِمْ : ان سے عہد لینے کی غرض سے وَقُلْنَا : اور ہم نے کہا لَهُمُ : ان کیلئے (ان سے) ادْخُلُوا : تم داخل ہو الْبَابَ : دروازہ سُجَّدًا : سجدہ کرتے وَّقُلْنَا : اور ہم نے کہا لَهُمْ : ان سے لَا تَعْدُوْا : نہ زیادتی کرو فِي : میں السَّبْتِ : ہفتہ کا دن وَاَخَذْنَا : اور ہم نے لیا مِنْهُمْ : ان سے مِّيْثَاقًا : عہد غَلِيْظًا : مضبوط
اور ہم نے اٹھایا ان پر پہاڑ قرار لینے کے واسطے3 اور ہم نے کہا داخل ہو دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے4 اور ہم نے کہا کہ زیادتی مت کرو ہفتہ کے دن میں اور ہم نے ان سے لیا قول مضبوط5
3 یعنی جب یہود نے کہا تھا کہ تورات کے حکم سخت ہیں ہم نہیں مانتے تو اس وقت کوہ طور کو زمین سے اٹھا کر ان کے سروں پر معلق کردیا تھا کہ ان حکموں کو قبول کرو اور مضبوطی سے پکڑو ورنہ پہاڑ ڈالا جاتا ہے۔ 4 یہود کو حکم ہوا تھا کہ شہر میں داخل ہوں سجدہ کر کے اور سر جھکائے ہوئے انہوں نے سجدہ کے بدلے سرین پر سرکنا اور پھسلنا شروع کیا۔ جب شہر میں پہنچے تو ان پر طاعون پڑا، دوپہر میں قریب ستر ہزار کے مرگئے۔ 5  یہودیوں کو حکم تھا کہ ہفتہ کے دن مچھلی کا شکار نہ کریں اور سب دنوں سے زیادہ ہفتہ ہی کے دن مچھلیاں دریا میں بکثرت نظر آتیں۔ یہودیوں نے یہ حیلہ کیا کہ دریا کے پاس حوض بنائے۔ ہفتہ کے دن جب مچھلیاں دریا سے حوضوں میں آتیں تو ان کو بند کر رکھتے پھر دوسرے دن حوضوں میں سے شکار کرتے۔ اس فریب اور عہد شکنی پر اللہ تعالیٰ نے ان کو بندر کردیا جو جانوروں میں بہت خسیس اور مکار ہے۔
Top