Tafseer-e-Usmani - Adh-Dhaariyat : 29
فَاَقْبَلَتِ امْرَاَتُهٗ فِیْ صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَ قَالَتْ عَجُوْزٌ عَقِیْمٌ
فَاَقْبَلَتِ : پھر آگے آئی امْرَاَتُهٗ : اس کی بیوی فِيْ صَرَّةٍ : حیرت سے بولتی ہوئی فَصَكَّتْ : اس نے ہاتھ مارا وَجْهَهَا : اپنا چہرہ وَقَالَتْ : اور بولی عَجُوْزٌ : بڑھیا عَقِيْمٌ : بانجھ
پھر سامنے سے آئی اس کی عورت بولتی ہوئی پھر پیٹا اپنا ماتھا اور کہنے لگی کہیں بڑھیا بانجھ13
13  حضرت سارہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی بیوی ایک طرف گوشہ میں کھڑی سن رہی تھیں۔ لڑکے کی بشارت سن کر چلاتی ہوئی دوسری طرف متوجہ ہوئیں اور تعجب سے پیشانی پر ہاتھ مار کر کہنے لگیں کہ (کیا خوب) ایک بڑھیا بانجھ جس کی جوانی میں اولاد نہ ہوئی۔ اب بڑھاپے میں بچہ جنے گی ؟
Top