Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 202
اُولٰٓئِكَ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ لَهُمْ : ان کے لیے نَصِيْبٌ : حصہ مِّمَّا : اس سے جو كَسَبُوْا : انہوں نے کمایا وَاللّٰهُ : اور اللہ سَرِيْعُ : جلد الْحِسَابِ : حساب لینے والا
یہی لوگ ہیں جن کے لئے ان کاموں کا حصہ (یعنی اجر نیک تیار) ہے اور خدا جلد حساب لینے والا (اور جلد اجر دینے والا) ہے
(2:202) اولئک۔ اسم اشارہ جمع مذکر۔ وہ سب۔ اس میں مشار الیہم وہ مؤمنین ہیں جو دنیا اور آخرت دونوں میں حسنۃ کی دعا کرتے ہیں۔ نصیب۔ حسہ۔ خواہ ثواب کا ہو۔ میراث کا ہو۔ یا حکومت کا ہو۔ کسبوا۔ ماضی جمع مذکر غائب انہوں نے کمایا۔ کسب۔ کمائی کرنا۔ نفع کے لئے کوئی کام کرنا۔ خواہ نتیجہ اچھا نکلے یا برا۔ قرآن مجید میں کسب کا استعمال اس طرح کیا گیا ہے۔ (1) قلبی ارادہ اور نیت کی پختگی جیسے ولکن یؤاخذکم بما کسبت قلوبکم (2:225) لیکن جو قسمیں قصد دل سے کھاؤ گے ان پر مواخذہ کرے گا۔ (2) اچھا برا قول یا فعل ۔ جیسے : ثم توفی کل نفس ما کسبت (3:161) پھر ہر شخص کو اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔ (3) نیک کام کرنا۔ جیسے لہا ما کسبت (3:161) اچھا کام کرے گا تو اس کو اس کا فائدہ ملے گا ۔ (4) برے کام کرنا۔ جیسے ولا تکسب کل نفس الا علیہا (6:65) اور جو (کوئی برا کام کرتا ہے تو اس کا ضرر اسی کو ہوتا ہے۔ (5) مال کمانا۔ جیسے انفقوا من طیبت ما کسبتم (2:267) پاکیزہ اور عمدہ مال جو تم کماتے ہو۔ اس میں سے (خدا کی راہ میں) خرچ کرو واللہ سریع الحساب۔ واؤ عاطفہ۔ سریع۔ جلدی کرنے والا۔ سرعۃ (باب فتح) سے جس کے معنی جلدی کرنے کے ہیں۔ بروزن فعیل بمعنی فاعل صفت مشبہ کا صیغہ ہے سریع الحساب ترکیب اضافی ہے سریع مضاف الحساب مضاف الیہ۔ جلدی حساب کرنے والا۔ مضاف مضاف الیہ مل کر اللہ مبتدا کی خبر ہے۔ اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
Top