Tafseer-e-Madani - Al-Kahf : 48
وَ عُرِضُوْا عَلٰى رَبِّكَ صَفًّا١ؕ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا كَمَا خَلَقْنٰكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍۭ١٘ بَلْ زَعَمْتُمْ اَلَّنْ نَّجْعَلَ لَكُمْ مَّوْعِدًا
وَعُرِضُوْا : اور وہ پیش کیے جائیں گے عَلٰي : پر۔ سامنے رَبِّكَ : تیرا رب صَفًّا : صف بستہ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا : البتہ تم ہمارے سامنے آگئے كَمَا : جیسے خَلَقْنٰكُمْ : ہم نے تمہیں پیدا کیا تھا اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار بَلْ : بلکہ (جبکہ) زَعَمْتُمْ : تم سمجھتے تھے اَلَّنْ نَّجْعَلَ : کہ ہم ہرگز نہ ٹھہرائیں گے تمہارے لیے لَكُمْ : تمہارے لیے مَّوْعِدًا : کوئی وقتِ موعود
اور پیش کردیا جائے گا ان سب کو آپ کے رب کے حضور صف در صف (اور ان سے کہا جائے گا کہ) آخر آگئے ناں تم لوگ ہمارے پاس، جیسا کہ ہم نے تم کو پیدا کیا تھا پہلی مرتبہ، مگر تم نے سمجھ رکھا تھا کہ ہم تمہارے (لوٹنے کے) لئے کوئی وقت ہی مقرر نہ کریں گے،
84۔ سب کی اپنے رب کے حضور صف بستہ پیشی :۔ یہ پیشی بھی تنہا ہوگی اور ان سے کہا جائے گا کہ ” اور آگے تم ہمارے پاس اس طرح جس طرح کہ ہم نے تم کو پیدا کیا تھا پہلی مرتبہ “۔ کہ تم بالکل تنہا، سراپا برہنہ اور عاجز و لاچار اس دنیا میں آئے تھے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ کما بدا کم تعودون، اور کھوگئے تم سے تمہارے وہ تمام مصنوعی اور خود ساختہ سہارے جو تم نے طرح طرح کے ناموں سے گھڑ رکھے تھے اور گم ہوگئے تم سے وہ تمام جتھے اور گروہ اور پارٹیاں اور جماعتیں جن کا تم لوگوں کو بڑا زعم اور گھمنڈ تھا اور تمہاری امارت و حکومت اور ریاست و قیادت وغیرہ کے وہ تمام مزاعم پادر ہوا ہوگئے جن کا تم کو دنیا میں بڑا گھمنڈ تھا۔ جن کی بناء پر تم لوگ اپنی اس رعونت واستکبار میں مبتلا تھے۔ اور تم حق بات کے سننے اور ماننے کیلئے آمادہ وتیار ہی نہیں ہوتے تھے۔ یہاں تک کہ دنیاوی زندگی کی وہ فرصت محدود تمہارے ہاتھوں سے نکل گئی۔ تم آخرت کی اپنی اصل اور حقیقی زندگی کیلئے کچھ کمائے بغیر اور کچھ پونجی جمع کئے بدوں دنیا سے کوچ کر گئے کسب واکتساب کی وہ فرصت محدود تمہارے ہاتھوں سے نکل گئی۔ اور تم ہاتھ عاجز غلاموں کی طرح ہمارے حضور پہنچ گئے ہو۔ اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا بخشا تھا اور جس پر تم بہت نازاں تھے وہ سب تم نے وہیں چھوڑ دیا۔ وترکتم ما خولنا کم واراء ظہورکم، یعنی تم لوگوں نے وہ سب کچھ اپنے پیچھے چھوڑ دیا جو تم نے ہمیں دیا، بخشا تھا۔
Top