Tafseer-e-Mazhari - Al-Hajj : 4
كُتِبَ عَلَیْهِ اَنَّهٗ مَنْ تَوَلَّاهُ فَاَنَّهٗ یُضِلُّهٗ وَ یَهْدِیْهِ اِلٰى عَذَابِ السَّعِیْرِ
كُتِبَ عَلَيْهِ : اس پر (اس کی نسبت) لکھ دیا گیا اَنَّهٗ : کہ وہ مَنْ تَوَلَّاهُ : جو دوستی کریگا اس سے فَاَنَّهٗ : تو وہ بیشک يُضِلُّهٗ : اسے گمراہ کرے گا وَيَهْدِيْهِ : اور راہ دکھائے گا اسے اِلٰى : طرف عَذَابِ : عذاب السَّعِيْرِ : دوزخ
جس کے بارے میں لکھ دیا گیا ہے کہ جو اسے دوست رکھے گا تو اس کو گمراہ کردے گا اور دوزخ کے عذاب کا رستہ دکھائے گا
کتب علیہ انہ من تولاہ فانہ یضلہ ویہدیہ الی عذاب السعیر۔ اللہ نے شیطان کے متعلق یہ لکھ دیا ہے یعنی فیصلہ کردیا ہے کہ جو شخص اسکے پیچھے چلے گا شیطان ضرور اس کو راہ سے بھٹکا دے گا اور عذاب دوزخ کی راہ اس کو دکھا دے گا (یا عذاب دوزخ تک اس کو پہنچا دے گا) یعنی شیطان کی سرشت ہی یہ ہے کہ وہ اپنے پیچھے چلنے والے کو سیدھے راستے سے بہکا دیتا ہے اور ایسی راہ چلنے پر آمادہ کرتا ہے جو عذاب دوزخ تک لے جاتی ہے۔ زجاج نے کہا اَنَّہٗکی ضمیر شیطان کی طرف راجع ہے اور تولی کا معنی دوستی کی ‘ محبت کی یا تسلط اور غلبہ کیا۔ مطلب یہ ہے کہ شیطان کے متعلق اللہ کا فیصلہ ہے اور شیطان کی یہ فطرت ہے کہ جس شخص سے وہ محبت اور دوستی کرتا ہے یا جس شخص پر تسلط جماتا ہے اس کو بھٹکا دیتا ہے۔
Top