Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 11
فَضَرَبْنَا عَلٰۤى اٰذَانِهِمْ فِی الْكَهْفِ سِنِیْنَ عَدَدًاۙ
فَضَرَبْنَا : پس ہم نے مارا (پردہ ڈالا) عَلٰٓي : پر اٰذَانِهِمْ : ان کے کان (جمع) فِي الْكَهْفِ : غار میں سِنِيْنَ عَدَدًا : کئی سال
تو ہم نے غار میں ان کے کانوں پر کئی برس کے لیے تھپک دیا
فَضَرَبْنَا عَلَى آذَانِهِمْ فِي الْكَهْفِ سِنِينَ عَدَدًا۔ " ضرب علی الاذان " کا مفہوم : " ضرب علی الاذان " کے لفظی معنی کانوں پر ٹھپہ لگانے یا تھپکنے کے ہیں۔ یہیں سے یہ محاورہ کسی کو سننے سے روک دینے یا پیار و شفقت سے سلا دینے کے مفہوم میں استعمال ہونے لگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بچے کو جب سلاتے ہیں تو اس کے کانوں پر تھپکتے ہیں۔ غار میں پناہ لینے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ ان پر کوئی سالوں کے لیے نہایت آرام و سکون کی نیند طاری کردی۔ نیند کے لیے یہ الفاظ بطور استعارہ استعمال ہوئے ہیں اور پیار کے ساتھ سلانے کے لیے یہ نہایت بلیغ استعارہ ہے۔
Top