Tafseer-e-Haqqani - Al-A'raaf : 150
وَ اِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهٖ وَ حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَا١ۚ اِنْ یُّرِیْدَاۤ اِصْلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰهُ بَیْنَهُمَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا خَبِیْرًا
وَاِنْ : اور اگر خِفْتُمْ : تم ڈرو شِقَاقَ : ضد (کشمکش بَيْنِهِمَا : ان کے درمیان فَابْعَثُوْا : تو مقرر کردو حَكَمًا : ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِهٖ : مرد کا خاندان وَحَكَمًا : اور ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِھَا : عورت کا خاندان اِنْ : اگر يُّرِيْدَآ : دونوں چاہیں گے اِصْلَاحًا : صلح کرانا يُّوَفِّقِ : موافقت کردے گا اللّٰهُ : اللہ بَيْنَهُمَا : ان دونوں میں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : بڑا جاننے والا خَبِيْرًا : بہت باخبر
اور جبکہ موسیٰ اپنی قوم کی طرف غصہ میں بھرے ہوئے افسوس کرتے ہوئے لوٹے تو کہا تم نے میرے بعد کیا ہی جھک مارا ‘ کیا تم اپنے رب کے حکم سے جلدی کر بیٹھے ؟ اور موسیٰ تختیاں پھینک کر اور اپنے بھائی (کے بال) پکڑ 2 ؎ کر اپنی طرف کھینچنے لگے۔ اس نے کہا اے میرے ماں جائے قوم نے مجھ کو ضعیف سمجھا اور مجھ کو مار ہی ڈالا ہوتا سو مجھ پر دشمنوں کو نہ ہنسوا اور نہ مجھ کو ظالم لوگوں میں ملائو۔
2 ؎ یعنی سر کے بالوں کو پکڑ کر کھینچنے لگے۔ 12 منہ
Top