Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 11
فَضَرَبْنَا عَلٰۤى اٰذَانِهِمْ فِی الْكَهْفِ سِنِیْنَ عَدَدًاۙ
فَضَرَبْنَا : پس ہم نے مارا (پردہ ڈالا) عَلٰٓي : پر اٰذَانِهِمْ : ان کے کان (جمع) فِي الْكَهْفِ : غار میں سِنِيْنَ عَدَدًا : کئی سال
پس (اے پیغمبر اسلام ! ﷺ غار میں کئی برسوں تک ہم نے ان کے کان (دُنیا کی طرف سے) بند کر رکھے
وہ اسی غار میں سالہا سال رہتے ہیں اور باقاعدہ اپنے پروگرام کو چلاتے ہیں : 11۔ غار کے اندر وہ اپنے کام میں اس طرح مصروف ہوتے ہیں کہ گویا پوری دنیا سے الگ تھلگ ہیں اور دنیاداروں سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی حکومت کے کاموں سے ان کو کوئی سروکار ہے اور اس طرح وہ کئی سال تک اس غار میں پوشیدہ رہ کر اپنا کام کرتے رہے اور آبادی سے ان کا کوئی علاقہ نہ رہا اور زندگی کی کوئی صدا ان کے کانوں تک نہیں پہنچتی تھی کہ ملک کے اندر کیا ہو رہا ہے اور کون کیا کہتا ہے اور کیا کرتا ہے ؟ گویا جو طریقہ محمد رسول اللہ ﷺ نے اپنا رکھا ہے وہی وہ بھی کرتے تھے فرق یہ تھا کہ آپ ﷺ اللہ کے رسول تھے اس لئے تبلیغ کا کام بند کرکے لوگوں سے لاتعلق نہیں ہو سکتے تھے اور ان لوگوں پر رسالت کا بوجھ نہیں ڈالا گیا تھا انہوں نے اپنی تحریک کو لوگوں سے الگ تھلگ رہ کر چلایا اور عبادت الہی میں مصروف رہے تاکہ ان کی رپورٹیں حکومت تک نہ پہنچیں اور حکومت ان کے لئے کوئی پروگرام نہ بنائے جس کے نتیجہ میں حالات خراب ہوں کیونکہ ان پر کوئی ایسی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی حالات کے پیش نظر وہ اپنی جانوں کے ذمہ دار ہیں پوری قوم کے نہیں اور یہ بھی کہ چونکہ اس دور میں کتنے ہی واقعات اس طرح رونما ہوچکے تھے جن کی داستانیں انہوں نے بھی یقینا سنی ہوں گی لہذا یہی بات ان کو پسند آئی اور یہی انہوں نے کیا ، جو کچھ وہ وقتی طور پر کرسکتے تھے وہ کرلیا اور جیسے اور جب تک اللہ نے ان کو زندہ رکھنا تھا رہے اور اپنا کام کرتے رہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جب انسان ہر طرف سے کٹ کر رجوع اللہ ہوجاتا ہے تو اللہ اس کا ہوجاتا ہے پھر جس کا اللہ ہوگیا اس کو آخر کس چیز کی کمی رہ گئی لوگ اس ٹوہ میں رہتے ہیں کہ یہ لوگ کھاتے کہاں سے ہیں اور ان کے سارے کام کیسے چلتے ہیں ؟ لیکن یہ بات وہ خود بھی نہیں جانتے اس لئے کہ وہ مسبب الاسباب خود ہی سبب بناتا رہتا ہے اور ان کی دال روٹی چلتی رہتی ہے اور یہی کچھ ان لوگوں کے ساتھ ہوا اور جب تک اللہ نے چاہا وہ اس غار کے اندر زندہ رہے اور باہر ملک کے اندر بھی حالات بدلتے رہے اور ان کی تحریک ان کی عدم موجودگی میں اس طرح چلی کی شاید وہ خود بھی اس طرح نہ چلا سکتے ۔
Top