Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 46
وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الطُّوْرِ اِذْ نَادَیْنَا وَ لٰكِنْ رَّحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّاۤ اَتٰىهُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ
وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے بِجَانِبِ : کنارہ الطُّوْرِ : طور اِذْ نَادَيْنَا : جب ہم نے پکارا وَلٰكِنْ : اور لیکن رَّحْمَةً : رحمت مِّنْ رَّبِّكَ : اپنے رب سے لِتُنْذِرَ : تاکہ ڈر سناؤ قَوْمًا : وہ قوم مَّآ اَتٰىهُمْ : نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ نَّذِيْرٍ : کوئی ڈرانے والا مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور تو نہ تھا44 طور کے کنارے جب ہم نے آواز دی لیکن یہ انعام ہے تیرے رب کا تاکہ تو ڈر سنا دے ان لوگوں کو جن کے پاس نہیں آیا کوئی ڈر سنانے والا تجھ سے پہلے تاکہ وہ یاد رکھیں  
44:۔ جب کوہ طور کے دامن میں ہم نے موسیٰ کو آواز دی اس وقت بھی آپ وہاں موجود نہ تھے لیکن یہ آپ پر اللہ کی رحمت ہے کہ اس نے آپ کو منصب نبوت پر فائز کیا تاکہ آپ ایک ایسی قوم کو توحید کی دعوت دیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی داعی نہیں آیا یعنی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بعد زمان فترت میں، فی زمان الفترۃ بینک و بین عیسیٰ وھو خمسمائۃ وخمسون سنۃ (مدارک ج 3 ص 182) ۔
Top