Tafheem-ul-Quran (En) - Al-Baqara : 150
فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰىهُمْ حَتّٰى جَعَلْنٰهُمْ حَصِیْدًا خٰمِدِیْنَ
تو ان کی پکار ہمیشہ یہی رہی، یہاں تک کہ ہم نے انھیں کٹے ہوئے، بجھے ہوئے بنادیا۔
فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰىهُمْ۔۔ : ”حَصِيْدًا“ ”حَصَدَ یَحْصُدُ“ (درانتی سے کاٹنا) سے ”فَعِیْلٌ“ بمعنی مفعول (مَحْصُوْدٌ) ہے۔ فعیل کا وزن مذکر و مؤنث اور واحد، تثنیہ، جمع سب کے لیے ایک ہی آتا ہے، معنی کٹے ہوئے۔
Top