Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 107
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَاۤ اَشْرَكُوْا١ؕ وَ مَا جَعَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًا١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِوَكِیْلٍ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ مَآ اَشْرَكُوْا : نہ شرک کرتے وہ وَمَا : اور نہیں جَعَلْنٰكَ : بنایا تمہیں عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : تم عَلَيْهِمْ : ان پر بِوَكِيْلٍ : داروغہ
اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ شرک نہ کرتے4 اور ہم نے نہیں کیا تجھ کو ان پر نگہبان اور نہیں ہے تو ان پر داروغہ5
4 یعنی حق تعالیٰ کی تکوینی حکمت اس کو متقضی نہیں ہوئی کہ وہ ساری دنیا کو زبردستی مومن بنا دے بیشک وہ چاہتا تو روئے زمین پر ایک مشرک کو باقی نہ چھوڑتا۔ لیکن شروع سے اس نے انسانی فطرت کا نظام ہی ایسا رکھا ہے کہ آدمی کوشش کرے تو یقیناً ہدایت قبول کرسکے تاہم قبول کرنے میں بالکل مجبور و مضطر نہ ہو پہلے اس مسئلہ کی تقریر گزر چکی۔ 5 آپ کا فرض تبلیغ احکام الٰہی کا اتباع ہے ان کے اعمال کے ذمہ دار اور جوابدہ آپ نہیں ہیں۔
Top