Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 15
فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰىهُمْ حَتّٰى جَعَلْنٰهُمْ حَصِیْدًا خٰمِدِیْنَ
فَمَا زَالَتْ : پس رہی تِّلْكَ : یہ دَعْوٰىهُمْ : ان کی پکار حَتّٰى : یہانتک کہ جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے انہیں کردیا حَصِيْدًا : کٹی ہوئی کھیتی خٰمِدِيْنَ : بجھی ہوئی آگ
تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر (اور آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کردیا
فما زالت تلک دعوہم حتی جعلنہم حصیدا خامدین۔ وہ برابر یونہی پکار مچاتے رہے آخر ہم نے ان کو کٹی ہوئی کھیتی (کی طرح تباہ اور) مردہ کردیا۔ یعنی وہ برابریَا وَیَلنَا اِنَّا کُنَّا ظَالمینکی رٹ لگاتے رہے گویا وہ اپنی موت کو بلا رہے تھے اور کہہ رہے تھے اے موت تو کہاں ہے آ جا اس وقت تیری ضرورت ہے۔ حصید کٹی ہوئی کھیتی۔ خامدین مردے ‘ بجھے ہوئے خمود نار آگ کا بجھنا۔ حصیداً خامدین دونوں کا مجموعہ ہے ‘ ایک اسم کی طرح ہو کر جَعَلْنَا کا مفعول دوئم ہے۔ یعنی ان کو کٹی ہوئی کھیتی کی طرح بھی ہم نے کردیا اور بجھی ہوئی آگ کی طرح بھی۔
Top