Anwar-ul-Bayan - Al-Hajj : 74
مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ
مَا قَدَرُوا : نہ قدر جانی انہوں نے اللّٰهَ : اللہ حَقَّ قَدْرِهٖ : اس کے قدر کرنے کا حق اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَقَوِيٌّ : قوت والا عَزِيْزٌ : غالب
لوگوں نے اللہ کی ایسی تعظیم نہیں کی جیسا کہ اس کی تعظیم کا حق ہے بلاشبہ اللہ بڑی قوت والا ہے زبردست ہے۔
(مَا قَدَرُوْا اللّٰہَِ حَقَّ قَدْرِہٖ ) (لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی وہ تعظیم نہ کی جو تعظیم اس کی شان کے لائق ہو) اللہ تعالیٰ اپنی ذات وصفات میں یکتا ہے خالق ومالک ہے تنہا عبادت کا مستحق ہے وہ نفع بھی دیتا ہے اور ضرر بھی وہ ہر چیز پر قادر ہے ہر چیز کو دیکھتا ہے ہر اونچی اور ہلکی سے ہلکی آواز کو سنتا ہے سب بندوں پر لازم ہے کہ اسے وحدہ لا شریک مانیں اور اس کی تمام صفات جلیلہ پر ایمان لائیں جو قرآن و حدیث میں مذکور ہیں ایسی ذات وحدہ لا شریک کو چھوڑ کر اس کی پیدا کی ہوئی مخلوق کو معبود بنا لینا اللہ تعالیٰ کی تعظیم سے بہت بعید ہے اور گمراہی ہے جب مشرکین سے مسلمان کہتے ہیں کہ تم خالق کائنات جل مجدہ کو نہیں مانتے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو مانتے ہیں، جھوٹی زبان سے اللہ تعالیٰ کے ماننے کا دعویٰ کردیتے ہیں لیکن ساتھ ہی اس کی عبادت میں دوسروں کو شریک ٹھہراتے ہیں۔ یہ ماننا اس کی شان کے لائق نہیں ہے کہ اس کی مخلوق میں سے خدا تراش لیے جائیں اور ان کے لیے جانور ذبح کیے جائیں۔ اور ان کو سجدے کیے جائیں یہ اللہ تعالیٰ کا ماننا کہاں ہوا اور اس کے شایان شان اس کی تعظیم کہاں ہوئی ؟ (اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ) (بلاشبہ اللہ تعالیٰ بڑی قوت والا ہے غلبے والا ہے) ایسے قوی و عزیز کو چھوڑ کر ضعیف چیز کی عبادت کرنا جو اس کی مخلوق ہے بہت بڑی گمراہی ہے۔
Top