Madarik-ut-Tanzil - Al-Hajj : 74
مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ
مَا قَدَرُوا : نہ قدر جانی انہوں نے اللّٰهَ : اللہ حَقَّ قَدْرِهٖ : اس کے قدر کرنے کا حق اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَقَوِيٌّ : قوت والا عَزِيْزٌ : غالب
ان لوگوں نے خدا کی قدر جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی کچھ شک نہیں کہ خدا زبردست اور غالب ہے
عاجز و عزیز کا مقابل کیسے ؟ 74: مَاقَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ (انہوں نے اللہ تعالیٰ کے مرتبہ کا اندازہ ویسا نہیں کیا جیسا کرنا چاہیے) انہوں نے اس کو اس طرح نہیں پہچانا جیسا پہچاننا چاہیے تھا۔ وہ اس طرح کہ اس کمزور بت کو اس طرح شریک بناڈالا۔ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ (بیشک اللہ تعالیٰ البتہ زبردست قوت والے ہیں) یعنی اللہ تعالیٰ غالب اور قادر مطلق ہیں پھر کس طرح عاجز و مغلوب کو اس کے مشابہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ نمبر 2۔ وہ اپنے اولیاء کی نصرت کی طاقت رکھتے ہیں۔ عزیز یعنی وہ زبردست ہیں ان کے دشمنوں سے انتقام لے سکتے ہیں۔
Top