Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 74
مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ
مَا قَدَرُوا : نہ قدر جانی انہوں نے اللّٰهَ : اللہ حَقَّ قَدْرِهٖ : اس کے قدر کرنے کا حق اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَقَوِيٌّ : قوت والا عَزِيْزٌ : غالب
ان لوگوں نے خدا کی قدر جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی کچھ شک نہیں کہ خدا زبردست اور غالب ہے
(74) افسوس ہے کہ ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی جیسی بڑائی بیان کرنا چاہیے تھی نہ کی یہ آخری آیت یہود کے اقوال کی تردید میں نازل ہوئی ہے کیوں کہ وہ حضرت عزیز ؑ کو اللہ کا بیٹا کہتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم غنی اور معاذ اللہ اللہ تعالیٰ فقیر ہے اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ بند ہیں اور یا یہ کہ آسمان و زمین کے پیدا کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے آرام کیا ان بدتمیزیوں کی اللہ تعالیٰ نے تردید فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کی جیسی بڑائی بیان کرنی چاہیے تھی وہ نہ کی، اللہ تعالیٰ اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں بڑی طاقت والا اور یہودیوں کو سزا دینے میں بڑے غلبہ والا ہے۔
Top