Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 87
وَ اَلْقَوْا اِلَى اللّٰهِ یَوْمَئِذِ اِ۟لسَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
وَاَلْقَوْا : اور وہ ڈالیں گے اِلَى : طرف (سامنے) اللّٰهِ : اللہ يَوْمَئِذِ : اس دن السَّلَمَ : عاجزی وَضَلَّ : اور گم ہوجائے گا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : افترا کرتے (جھوٹ گھڑتے تھے)
اور اس دن خدا کے سامنے سرنگوں ہوجائیں گے اور جو طوفان وہ باندھا کرتے تھے سب ان سے جاتا رہے گا۔
(16:87) القوا میں ضمیر فاعل کا مرجع مشرکین۔ نیز اوپر 16:86 ۔ ملاحظہ ہو۔ ضل۔ ضل یضل (باب ضرب) سے ماضی واحد مذکر غائب۔ ضلال وضلالۃ مصدر۔ گمراہ ہونا۔ بھٹک جانا راہ حق سے۔ مر کر مٹی میں گل سڑ جانا۔ (کوشش کا) برباد جانا۔ راستے سے بہک جانا۔ فراموش کرنا۔ ضائع کرنا۔ ضائع ہونا۔ گم ہونا۔ ہلاک ہوجانا۔ ضالۃ ج ضوال۔ گم شدہ چیز جس کی تلاش کی جائے۔ الحکمۃ۔ ضالۃ المؤمن فھو احق بھا حیث وجدھا۔ ضل عنہم ما کانوا یفترون۔ اور جو افتراء پردازی وہ کیا کرتے تھے وہ سب کافور ہوجائے گی۔ یعنی اپنے معبودانِ باطل سے جو امیدیں انہوں نے وابستہ کر رکھی تھیں وہ سب دھری کی دھری رہ جائیں گی۔
Top