Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 87
وَ اَلْقَوْا اِلَى اللّٰهِ یَوْمَئِذِ اِ۟لسَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
وَاَلْقَوْا : اور وہ ڈالیں گے اِلَى : طرف (سامنے) اللّٰهِ : اللہ يَوْمَئِذِ : اس دن السَّلَمَ : عاجزی وَضَلَّ : اور گم ہوجائے گا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : افترا کرتے (جھوٹ گھڑتے تھے)
اور سب جھک جائیں گے اس روز اللہ کے حضور، (اور ختم ہوجائے گی ان کی سب اکڑ فوں) اور رفو چکر ہوجائیں گی ان کی وہ سب افتراء پردازیں (اور حجت بازیاں) جن سے یہ لوگ (دنیا میں) ، کام لیا کرتے تھے،
182۔ اہل کفر وباطل کی تمام افتراء پردازیاں اس روز تتر بتر :۔ سوکشف حقائق کے اس یوم عظیم میں اصل صورت سامنے آجائے گی۔ اور کھو جائیں گی ان کی وہ سب افتراء پردازیاں جو یہ دنیا میں کیا کرتے تھے۔ کہ یہ ہمرے حاجت روا مشکل کشا ہیں۔ ہمیں کسی کی پرواہ نہیں کہ ہم فلاں فلاں ہستیوں کے نام لیوا اور پیرو کار ہیں۔ ہم ان کے در کے کتے ہیں اور اس بناء پر وہ فخریہ طور اپنے آپ کو ” سگ درگاہ فلاں “ کہا کرتے تھے۔ اور ان کا کہنا ہوتا کہ یہ بڑی پہنچی ہوئی سرکاریں ہیں۔ یہ اڑ کر بیٹھ جائینگی اور ہمارا کام بنا کر چھوڑ دیں گی وغیرہ وغیرہ۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اس طرح مشرکوں کی تمام افتراء پردازیاں اس روز ھباء منثورا ہو کر رہ جائیگی۔ اور ان کے لئے کیس عذرومعذرت کی کوئی گنجائش نہ ہوگی۔
Top