Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 15
فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰىهُمْ حَتّٰى جَعَلْنٰهُمْ حَصِیْدًا خٰمِدِیْنَ
فَمَا زَالَتْ : پس رہی تِّلْكَ : یہ دَعْوٰىهُمْ : ان کی پکار حَتّٰى : یہانتک کہ جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے انہیں کردیا حَصِيْدًا : کٹی ہوئی کھیتی خٰمِدِيْنَ : بجھی ہوئی آگ
تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر (اور آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کردیا
(21:15) ما زالت افعال ناقصہ میں سے ہے یعنی وہ ختم نہ ہوا بدستور جاری رہا۔ مازلت افعل۔ میں کرتا رہا۔ ما زالت (ان کی یہ چیخ و پکار) جاری رہی۔ دعوہم۔ مضاف مضاف الیہ۔ ان کا دعویٰ ۔ ان کی چیخ و پکار۔ ما زالت تلک دعوہم۔ ان کی یہ چیخ و پکار جاری رہی۔ وہ یہ چیخ و پکار کرتے ہی رہے۔ حصیدا۔ کٹی ہوئی کھیتی۔ جڑ سے کٹی ہوئی حصاد سے بروزن فعیل بمعنی مفعول صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ حصاد وحصید کے معنی کھیتی کاٹنے کے ہیں۔ جیسا کہ ارشاد ربانی ہے واتوا حقہ یوم حصادہ (6:141) اور جس دن پھل توڑو یا کھیتی کاٹو تو خدا کا حق بھی اس میں سے ادا کرو۔ خمدین۔ بجھنے والے۔ خمود سے اسم فاعل جمع مذکر ۔ بحالت نصب۔ خمدت النار۔ آگ کے شعلوں کا ساکن ہوجانا (جب کہ اس کا انگارا نہ بجھا ہو) قرآن مجید میں ہے فاذاہم خمدون۔ (36:39) سو وہ ناگہاں بجھ کر رہ گئے۔ حتی جعلنہم حصیدا خمدین۔ تا آنکہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر اور (آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کردیا۔
Top