Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 78
وَ دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ اِذْ یَحْكُمٰنِ فِی الْحَرْثِ اِذْ نَفَشَتْ فِیْهِ غَنَمُ الْقَوْمِ١ۚ وَ كُنَّا لِحُكْمِهِمْ شٰهِدِیْنَۗۙ
وَدَاوٗدَ : اور داو ود وَسُلَيْمٰنَ : اور سلیمان اِذْ : جب يَحْكُمٰنِ : فیصلہ کر رہے تھے فِي الْحَرْثِ : کھیتی (کے بارہ) میں اِذْ : جب نَفَشَتْ : رات میں چوگئیں فِيْهِ : اس میں غَنَمُ الْقَوْمِ : ایک قوم کی بکریاں وَكُنَّا : اور ہم تھے لِحُكْمِهِمْ : ان کے فیصلے (کے وقت) شٰهِدِيْنَ : موجود
اور داود اور سلیمان (کاحال بھی سن لو کہ) جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصل کرنے لگے جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات کو چرگئیں (اور اسے روندگئی) تھیں اور ہم ان کے فیصلہ کے وقت موجود تھے
(21:78) وداوٗد وسلیمن منصوب بوجہ فعل مضمر اذکر ہیں یا نوحا اذ نادی پر معطوف ہونے کی وجہ سے ۔ نوحا کے عامل کے یہ بھی معمول ہیں۔ اذ۔ داوٗد وسلیمن سے بدل اشتمال ہے۔ یحکمن۔ وہ دونوں فیصلہ کر رہے تھے۔ مضارع تثنیہ مذکر غائب۔ الحرث۔ الزرع۔ کھیتی۔ زراعت۔ حرث یحرث کا مصدر کا مصدر ہے اس کے معنی بیج ڈالنے اور کھیتی کرنے کے ہیں۔ کھیت کو بھی حرث کہتے ہیں۔ لفشت۔ ماضی واحد مؤنث غائب نفش مصدر۔ (باب نصر) النفش کے معنی اون دھنکنے اور پھیلانے کے ہیں جیسے قرآن مجید میں آیا ہے کالعہن المنفوش (102:5) جیسے دھنکی ہوئی رنگ برنگ کی اون۔ نفش الغنم (رات کے وقت بکریوں کا چرواہے کے بغیر (چرنے کے لئے) منتشر ہونا النفش اسم۔ وہ بکریاں جو رات کو بغیر چرواہے کے چرنے کے لئے منتشر ہوگئی ہوں۔ اذ نفشت فیہ غنم القوم۔ جس میں رات کو کچھ لوگوں کی بکریاں چر گئیں۔ حکمہم۔ میں ہم ضمیر واحد مذکر غائب قوم کے لئے ہے یا اس کے مفہوم مقدر پر اہل حرث اور اہل غنم کے لئے۔ یا پھر داوٗد و سلیمان اور قوم تینوں کے لئے۔ یا یہ صرف دائود اور سلیمان کے لئے ہے اور تثنیہ کو تعظیما جمع لایا گیا ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید کی اس آیت میں ھتی اذا جاء احدہم الموت قال رب ارجعون (23:99) یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی پر موت آ کھڑی ہوتی ہے (اس وقت ) کہتا ہے اے میرے پروردگار مجھے واپس بھیج دے۔ خطاب رب تعالیٰ سے ہے اور فعل بصیغہ واحد مذکر حاضر آنا چاہیے تھا لیکن آیت میں بطور جمع مذکر حاضر آیا ہے۔ حکمہم مضاف مضاف الیہ۔ ان کا حکم۔ ان کا فیصلہ۔ شھدین۔ دیکھنے والے۔ شہادت دینے والے۔ کنا شھدین۔ ہم دیکھ رہے تھے۔
Top