Anwar-ul-Bayan - Al-Ahzaab : 12
وَ اِذْ یَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اِلَّا غُرُوْرًا
وَاِذْ : اور جب يَقُوْلُ : کہنے لگے الْمُنٰفِقُوْنَ : منافق (جمع) وَالَّذِيْنَ : اور وہ جن کے فِيْ قُلُوْبِهِمْ : دلوں میں مَّرَضٌ : روگ مَّا وَعَدَنَا : جو ہم سے وعدہ کیا اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗٓ : اور اس کا رسول اِلَّا : مگر (صرف) غُرُوْرًا : دھوکہ دینا
اور جب منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے کہنے لگے کہ خدا اور اس کے رسول نے تو ہم سے محض دھوکے کا وعدہ کیا تھا
(33:12) واذا یقول المنفقون۔ اس کا عطف اذزاعت الابصار پر ہے۔ یا اس کی تقدیر یوں بھی ہوسکتی ہے اذکراذ یقول المنفقون یاد کر جب منافقین کہہ رہے تھے۔ والذین فی قلوبھم مرض اور وہ جن کے دلوں میں مرض تھا۔ اس سے مراد منافقین کے علاوہ کوئی گردہ تھا جن کی طرف منافقین مائل تھے تاکہ ان کے مشتبہ ظاہر کیا جاوے یا اس سے مرادوی ضعیف الاعتقاد مسلم تھے جو عنقریب ہی ایمان لائے تھے۔ یا اس سے مراد خود منافقین بھی ہوسکتے ہیں اور عطف محض تغایر و صف کے لئے ہے۔ ما وعدنا اللہ میں ما نافیہ ہے۔ غرورا مصدر و اسم ، جھوٹی امید۔ دھوکہ ۔ دھوکہ دینا۔ غر بھولا ۔ فریب خوردہ۔ ناتجربہ کار۔ منصوب بوجہ مفعول ہونے کے۔
Top