Tafseer-e-Usmani - Al-Ahzaab : 12
وَ اِذْ یَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اِلَّا غُرُوْرًا
وَاِذْ : اور جب يَقُوْلُ : کہنے لگے الْمُنٰفِقُوْنَ : منافق (جمع) وَالَّذِيْنَ : اور وہ جن کے فِيْ قُلُوْبِهِمْ : دلوں میں مَّرَضٌ : روگ مَّا وَعَدَنَا : جو ہم سے وعدہ کیا اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗٓ : اور اس کا رسول اِلَّا : مگر (صرف) غُرُوْرًا : دھوکہ دینا
اور جب کہنے لگے منافق اور جن کے دلوں میں روگ ہے جو وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ نے اور اس کے رسول نے سب فریب تھا10
10 بعض منافق کہنے لگے کہ پیغمبر ﷺ کہتے تھے کہ میرا دین مشرق و مغرب میں پھیلے گا اور فارس، روم، صنعاء کے محلات مجھ کو دیے گئے۔ یہاں تو مسلمان قضائے حاجت کو بھی نہیں نکل سکتے۔ وہ وعدے کہاں ہیں۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں۔ مسلمان کو چاہیے اب بھی ناامیدی کے وقت بےایمانی کی باتیں نہ بولیں۔
Top