Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 37
وَ اِبْرٰهِیْمَ الَّذِیْ وَفّٰۤىۙ
وَاِبْرٰهِيْمَ الَّذِيْ : اور ابراہیم جس نے وَفّيٰٓ : وفا کی
اور ابراہیم کی جنہوں نے (حق طاعت و رسالت) پورا کیا ؟
(53:37) و ابراہیم الذی وفی۔ اس جملہ کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ ای وبما فی صحف ابراہیم الذی وفی اور جو باتیں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے صحیفوں میں ۃیں جس نے احکام کی پوری پوری بجا آوری کی تھی۔ وفی، ماضی واحد مذکر غائب توفیۃ (تفعیل) مصدر بمعنی کسی کام کو پورا پورا کرنا و، ف، ی، مادہ۔ الوافی، مکمل اور پوری چیز کو کہتے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے :۔ واوفوا الکیل اذا کلم (17:35) اور جب تم (کوئی چیز) ماپ کردینے لگو تو پیمانہ مکمل اور پورا پورا بھرا کرو۔ الذی وفی اسم موصول وصلہ مل کر صفت ہے ابراہیم کی۔ کہ انہوں نے خداوندتعالیٰ کے احکام کی پوری پوری تعمیل کی تھی۔ بیٹے کو ذبح کرنے کے بلاچوں وچرا تیا ہوگئے۔ آتش نمرود میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ اپنے پروردگار کے احکام مخلوق تک پہنچائے اور اس سلسلے میں طرح طرح کی تکالیف لوگوں کے ہاتھوں سے اٹھائیں وغیرہ وغیرہ۔
Top