Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 9
وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ
وَاَقِيْمُوا : اور قائم کرو۔ تولو الْوَزْنَ : وزن کو بِالْقِسْطِ : انصاف کے ساتھ وَلَا : اور نہ تُخْسِرُوا : خسارہ کر کے دو ۔ نقصان دو الْمِيْزَانَ : میزان میں۔ ترازو میں
اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تولو اور تول کم مت کرو
(55:9) اقیموا الوزن بالقسط : اقیموا امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر اقامۃ (افعال) مصدر سے تم قائم کرو۔ تم درست رکھو۔ القسط : عدل، انصاف۔ حصہ جو انصاف کے ساتھ دیا جائے۔ القسط اسم مصدر ہے یعنی وزن کو انصاف کے ساتھ ٹھیک رکھو لاتخسروا : فعل نہی جسم مذکر حاضر۔ اخسار (افعال) مصدر۔ تم مت گھٹاؤ مطلب یہ کہ چونکہ تم ایک متوازن کائنات میں رہتے ہو جس کا سارا نظام عدل پر قائم ہے اس لئے تمہیں بھی عدل پر قائم ہونا چاہیے۔ جس دائرے میں تمہیں اختیار دیا گیا ہے اس میں اگ تم بےانصافی کرو گے۔ تو یہ فطرت کائنات سے تمہاری بغاوت ہوگی۔ اس کائنات کی فطرت ظلم و بےانصافی اور حق ماری کو قبول نہیں کرتی۔ یہاں ایک بڑا ظلم تو درکنار ترازو میں ڈنڈی مار کر اگر کوئی شخص خریدار کے حصے کی ایک تولہ بھر چیز بھی مار لیتا ہے تو میزان عالم میں خلل برپا کردیتا ہے۔ (تفہیم القرآن)
Top