Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 36
اِنَّمَا یَسْتَجِیْبُ الَّذِیْنَ یَسْمَعُوْنَ١ؔؕ وَ الْمَوْتٰى یَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ ثُمَّ اِلَیْهِ یُرْجَعُوْنَؐ
اِنَّمَا : صرف وہ يَسْتَجِيْبُ : مانتے ہیں الَّذِيْنَ : جو لوگ يَسْمَعُوْنَ : سنتے ہیں وَالْمَوْتٰى : اور مردے يَبْعَثُهُمُ : انہیں اٹھائے گا اللّٰهُ : اللہ ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : اس کی طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
بات یہ ہے کہ (حق کو) قبول وہی کرتے ہیں جو سنتے بھی ہیں اور مردوں کو تو خدا (قیامت ہی کو) اٹھائے گا۔ پھر اسی کی طرف لوٹ کر جائیں گے۔
(6:36) یستجیب۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ استجابۃ (استفعال) سے مصدر ج و ب حروف مادہ۔ دعوت قبول کرتے ہیں۔ الموتی۔ المیت کی جمع۔ مردے۔ یہاں الذین یسمعون کے مقابلہ میں الموتی واقع ہوا ہے سننے والوں سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے ضمیر زندہ ہیں ۔ جو نیک و بد میں تمیز کرسکتے ہیں۔ ان کے مقابلہ میں مردہ وہ لوگ ہیں جو لکیر کے فقیر ہیں۔ اور اپنی ہٹ دھرمی اور تعصب کی وجہ سے کوئی اثر قبول نہیں کرتے۔ یبعثھم اللہ۔ یبعث مضارع واحد مذکر غائب۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب ن کو اٹھائے گا۔ والموتی یبعثم اللہ۔ رہے مردے تو انہیں تو اللہ تعالیٰ بس قبروں ہی سے اٹھائیگا (تفہیم القرآن) یعنی جو مردہ دل اور مردہ ضمیر ہیں وہ تو ایمان نہیں لائیں گے ۔ اور روز محشر قبروں سے ہی اٹھیں گے۔ اور اپنے کئے کی سزا بھگتنے کے لئے خدا کے حضور لوٹائے جائیں گے۔
Top