Ashraf-ul-Hawashi - Az-Zukhruf : 54
فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهٗ فَاَطَاعُوْهُ١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
فَاسْتَخَفَّ : تو ہلکایا پایا اس نے قَوْمَهٗ : اپنی قوم کو فَاَطَاعُوْهُ : تو انہوں نے اطاعت کی اس کی اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : تھے وہ قَوْمًا فٰسِقِيْنَ : فاسق قوم۔ لوگ
آخر فرعون نے ایسی ایسی باتیں بنا کر اپنی قوم کو پھسلا لیا7 تو بنا لیا انہوں نے اس کا کہنا مان لیا موسیٰ کا کہنا نہ سنا بیشک وہ نافرمان شریر لوگ تھے8
7 لفظی ترجمہ یہ ہے کہ ” اس نے اپنی قوم کو ہلکا جانا “ یعنی اس نے اپنے ملک کے باشندوں کی عقل اور سمجھ کو بکائو مال سمجھا اس لئے وہ اپنی مکاریوں اور چال نازیوں سے انہیں پھسلانے اور الو بنانے میں کامیاب ہوگیا یا ان کو مجبور کیا کہ اس کا ساتھ دیں۔ ( قرطبی) ۔ 8 یعنی فسق و فجور ان کی سرشت بن چکا تھا۔
Top