Tafseer-e-Baghwi - At-Tur : 31
قُلْ تَرَبَّصُوْا فَاِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُتَرَبِّصِیْنَؕ
قُلْ : کہہ دیجیے تَرَبَّصُوْا : انتظار کرو فَاِنِّىْ : پس بیشک میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ الْمُتَرَبِّصِيْنَ : انتظار کرنے والوں میں سے ہوں
کیا کافر کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے (اور) ہم اس کے حق میں زمانے کے حوادث کا انتظار کر رہے ہیں
30 ۔” ام یقولون “ بلکہ وہ کہتے ہیں یعنی یہ تقسیم کرنے والے اندازے لگانے والے ” شاعر “ یعنی وہ شاعر ہیں۔ ” تربص بہ ریب المنون “ زمانہ کے حوادث اور سا کا پھرنا۔ پس وہ بھی مر کر ہلاک ہوجائیں گے۔ جیسا کہ ان سے پہلے شعراء ہلاک ہوگئے اور اس کے ساتھی تتر بتر ہوگئی اور ان کے والد جوانی میں فوت ہوگئے۔ اب ہمیں امید ہے کہ ان کی موت بھی اپنے والد کی موت کی طرح ہوگی اور ” المنون “ کبھی دھر کے معنی میں ہوتا ہے اور کبھی موت کے معنی میں۔ ان دونوں کے ساتھ نام رکھا گیا کیوں کہ یہ دونوں مدت کو ختم کردیتے ہیں۔
Top