Tafseer-e-Baghwi - At-Tur : 30
اَمْ یَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهٖ رَیْبَ الْمَنُوْنِ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں شَاعِرٌ : ایک شاعر ہے نَّتَرَبَّصُ : ہم انتظار کر رہے ہیں بِهٖ : اس کے بارے میں رَيْبَ : حوادث کا الْمَنُوْنِ : موت کے۔ زمانے کے
تو (اے پیغمبر ! ) تم نصیحت کرتے رہو تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ تو کاہن ہو اور نہ دیوانے
29 ۔” فذکر “ اے محمد ! ﷺ قرآن کے ذریعے اہل مکہ کو ” فما انت بنعمۃ ربک “ اس کی رحمت اور حفاظت کے ساتھ۔ ” بکاھن “ کہ قرآن گھڑ لیا ہو اور آئندہ آنے والی بات کی بغیر وحی کے خبر دیں۔ ” ولا مجنون “ یہ ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے جنہوں نے مکہ کی گھاٹیاں تقسیم کرلی تھیں۔ رسول اللہ ﷺ پر کہانت ، جادو، جنوں اور شعر کی تہمت لگاتے تھے۔
Top