Tafseer-e-Baghwi - An-Najm : 31
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ۙ لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَسَآءُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَ یَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا بِالْحُسْنٰىۚ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کے لیے ہے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہے وَمَا فِي الْاَرْضِ ۙ : اور جو کچھ زمین میں ہے لِيَجْزِيَ الَّذِيْنَ : تاکہ بدلہ دے ان لوگوں کو اَسَآءُوْا : جنہوں نے برا کیا بِمَا عَمِلُوْا : ساتھ اس کے جو انہوں نے کام کیے وَيَجْزِيَ الَّذِيْنَ : اور جزا دے ان لوگوں کو اَحْسَنُوْا بالْحُسْنٰى : جنہوں نے اچھا کیا ساتھ بھلائی کے
ان کے علم کی یہی انتہا ہے تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو راستے پر چلا
30 ۔ پھر ان کی رائے کو حقیر قرار دیا اور فرمایا ” ذلک مبلغھم من العلم “ یعنی یہ ان کے علم کی انتہا ہے اور ان کی عقلوں کی مقدار ہے کہ دنیا کو آخرت پر ترجیح دی اور کہا گیا ہے کہ وہ علم تک نہیں پہنچے مگر ان کا یہ گمان کہ فرشتے اللہ کی بیٹیاں ہیں اور یہ ان کی سفارش کریں گے۔ پس تم اس پر اعتماد کرو اور قرآن سے اعراض کرو۔ ” ان ربک ھواعلم بمن ضل عن سبیلہ وھو اعلم بمن اھتدی “ یعنی وہ دونوں فریقوں کو جاننے والا ہے۔ پس ان کو بدلہ دے گا۔
Top