Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 130
وَ لَقَدْ اَخَذْنَاۤ اٰلَ فِرْعَوْنَ بِالسِّنِیْنَ وَ نَقْصٍ مِّنَ الثَّمَرٰتِ لَعَلَّهُمْ یَذَّكَّرُوْنَ
وَلَقَدْ : اور البتہ اَخَذْنَآ : ہم نے پکڑا اٰلَ فِرْعَوْنَ : فرعون والے بِالسِّنِيْنَ : قحطوں میں وَنَقْصٍ : اور نقصان مِّنَ : سے (میں) الثَّمَرٰتِ : پھل (جمع) لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَذَّكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور ہم نے فرعونیوں کو قحطوں اور میووں کے نقصان میں پکڑا تاکہ نصیحت حاصل کریں۔
130(ولقد اخذنا آل فرعون بالسنین ونقص من المثرت) قتادہ (رح) فرماتے ہیں کہ قحط شہر والوں کے لئے اور میووں کا نقصان دیہات والوں کے لئے تھا (لعلھم یذکرون) کیونکہ سخت حالات دل کو نرم کردیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف راغب کرتے ہیں۔
Top