Tafseer-e-Baghwi - Ash-Shu'araa : 105
وَ لَقَدْ ذَرَاْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِیْرًا مِّنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ١ۖ٘ لَهُمْ قُلُوْبٌ لَّا یَفْقَهُوْنَ بِهَا١٘ وَ لَهُمْ اَعْیُنٌ لَّا یُبْصِرُوْنَ بِهَا١٘ وَ لَهُمْ اٰذَانٌ لَّا یَسْمَعُوْنَ بِهَا١ؕ اُولٰٓئِكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْغٰفِلُوْنَ
وَلَقَدْ ذَرَاْنَا : اور ہم نے پیدا کیے لِجَهَنَّمَ : جہنم کے لیے كَثِيْرًا : بہت سے مِّنَ : سے الْجِنِّ : جن وَالْاِنْسِ : اور انسان لَهُمْ : ان کے قُلُوْبٌ : دل لَّا يَفْقَهُوْنَ : سمجھتے نہیں بِهَا : ان سے وَلَهُمْ : اور ان کے لیے اَعْيُنٌ : آنکھیں لَّا يُبْصِرُوْنَ : نہیں دیکھتے بِهَا : ان سے وَلَهُمْ : اور ان کیلئے اٰذَانٌ : کان لَّا يَسْمَعُوْنَ : نہیں سنتے بِهَا : ان سے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ كَالْاَنْعَامِ : چوپایوں کے مانند بَلْ : بلکہ هُمْ : وہ اَضَلُّ : بدترین گمراہ اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْغٰفِلُوْنَ : غافل (جمع)
اور ہم نے بہت سے جن اور انسان دوزخ کے لئے پیدا کئے ہیں۔ ان کے دل ہیں لیکن ان سے سمجھے نہیں اور اور ان کی آنکھیں ہیں مگر ان سے دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں پر ان سے سنتے نہیں۔ یہ لوگ (بالکل) چارپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی بھٹکے ہوئے۔ یہی وہ ہیں جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔
(ولقد ذرانا لجھنم کثیراً من الجن والانس) اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے بہت سے جن و انس کو جنم کے لئے پیدا کیا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر بدبختی کے ازلی کلمہ کا فیصلہ ہوچکا ہے جس کو اللہ نے جہنم کے لئے پیدا کیا، اس کے بچنے کا کوئی حیلہ نہیں ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے انصار کے بچوں میں سے کسی کا جنازہ پایا تو میں نے کہا اس کے لئے خوشخبری ہے جنت کی چڑیوں میں سے ایک چڑی ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تجھے کس نے خبر دی ہے ؟ بیشک اللہ تعالیٰ نے جنت کو پیدا کیا حالانکہ وہ اپنے آباء کی پشت میں تھے ۔ (لھم قلوب لایفقھون بھا) یعنی ان سے خیر اور ہدایت کو نہیں جانتے (ولھم اعین لایبصرون بھا) حقر استے کو (ولھم اذان لایسمعون بھا) قآن کی نصیحتیں کہ سن کر ان میں غور و فکر کریں۔ پھر ان کی جہالت اور کھانے پینے میں بند رہنے کی مثال دی اور فرمایا کہ (اولئک کالا نعام بل ھم اضل) یعنی چوپایوں کی طرح ہیں کہ ان کا بھی بڑا مقصد بند رہنے کی مثال دی اور فرمایا کہ (اولئک کالا نعام بل ھم اضل) یعنی چوپایوں کی طرح ہیں کہ ان کا بھی بڑا مقصد کھانا پینا اور شہوت پوری کرنا ہوتا ہے بلکہ یہ زیادہ گمراہ ہیں کیونکہ جانوروں کو نفع و نقصان تمیز ہے نقصان دہ کام نہیں کرنے اور یہ لوگ تو جاننے کے باوجود آگ میں جانے والے کام کر رہے ہیں (اولئک ھم الغفلون)
Top