Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Ash-Shu'araa : 11
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ اِذْ هَمَّ قَوْمٌ اَنْ یَّبْسُطُوْۤا اِلَیْكُمْ اَیْدِیَهُمْ فَكَفَّ اَیْدِیَهُمْ عَنْكُمْ١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ۠ ۧ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوا
: جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے)
اذْكُرُوْا
: تم یاد کرو
نِعْمَتَ
: نعمت
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَيْكُمْ
: اپنے اوپر
اِذْهَمَّ
: جب ارادہ کیا
قَوْمٌ
: ایک گروہ
اَنْ
: کہ
يَّبْسُطُوْٓا
: بڑھائیں
اِلَيْكُمْ
: تمہاری طرف
اَيْدِيَهُمْ
: اپنے ہاتھ
فَكَفَّ
: پس روک دئیے
اَيْدِيَهُمْ
: ان کے ہاتھ
عَنْكُمْ
: تم سے
وَاتَّقُوا
: اور ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَعَلَي
: اور پر
اللّٰهِ
: اللہ
فَلْيَتَوَكَّلِ
: چاہیے بھروسہ کریں
الْمُؤْمِنُوْنَ
: ایمان والے
اے ایمان والو ! تم پر جو اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اسے یاد کرو، جب کہ ایک قوم نے تم پر دست درازی کا ارادہ کیا سو اس نے ان کے ہاتھوں کو تم تک پہنچنے سے روک دیا اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور ایمان والے اللہ ہی پر بھروسہ کریں۔
ایک دیہاتی کا آپ ﷺ پر تلوار اٹھانا (1) عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور امام بیہقی نے دلائل میں جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت نقل کی ہے کہ نبی ﷺ ایک منزل پر اترے لوگ چھوٹے درختوں کے نیچے متفرق ہوگئے۔ ان کے نیچے سایہ لے رہے تھے۔ نبی ﷺ نے اپنا اسلحہ ایک درخت کے ساتھ لٹکا دیا ایک دیہاتی آپ کی تلوار کی طرف آیا اور اس کو لے لہرانے لگا۔ پھر وہ نبی ﷺ پر متوجہ ہو کر کہنے لگا۔ آپ کو مجھ سے کون بچائے گا ؟ آپ نے فرمایا اللہ۔ دیہاتی نے دو مرتبہ کہا کہ مجھ سے کون بچائے گا ؟ اور نبی ﷺ فرماتے رہے۔ اللہ (بچائے گا) پھر دیہاتی نے تلوار کو میان میں رکھ دیا۔ نبی ﷺ نے اپنے اصحاب کو بلایا۔ اور اس دیہاتی کے طرز عمل کے بارے میں ان کو بتایا (کہ اس نے اس طرح مجھ پر تلوار اٹھائی) اور وہ دیہاتی بھی آپ کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا۔ اور یہ بھی وہ کہتے تھے کہ عرب میں سے ایک قوم نے غفلت میں نبی ﷺ کو قتل کرنے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے اس دیہاتی کو بھیجا اس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت اذکروا نعمت اللہ علیکم اذھم قوم ان یبسطوا الیکم ایدیھم (2) امام حاکم نے حضرت جابر ؓ سے روایت نقل کی ہے اور اس کی تصحیح بھی کی کہ رسول اللہ ﷺ نے محارب خصفہ سے نحل کے مقام پر لڑائی کی کافروں نے مسلمانوں سے غفلت میں دیکھا۔ تو ان میں سے ایک آدمی جس کو غوث بن حارث کہا جاتا ہے آیا اور رسول اللہ ﷺ کے سر پر کھڑا ہوگیا۔ اور کہنے لگا کون تجھ کو بچائے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ۔ اور تلوار اس کے ہاتھ سے گر پڑی۔ نبی ﷺ نے اٹھا لی اور فرمایا (اب) کون تجھ کو بچائے گا ؟ اس نے کہا بہترین تلوار اٹھانے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا کیا تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ اس نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ سے نہیں لڑوں گا۔ اور اس قوم کا ساتھ بھی نہیں دوں گا۔ جو آپ سے لڑے۔ آپ نے اس کا راستہ چھوڑ دیا اور وہ اپنی قوم کے پاس آکر کہنے لگا۔ میں تمہارے پاس لوگوں میں بہترین آدمی کے پاس سے آیا ہوں۔ جب نماز کا وقت ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے خوف کی نماز پڑھائی۔ دو جماعتوں میں تھے ایک جماعت دشمن کے آگے تھی اور ایک جماعت نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ جماعت دشمنوں کے سامنے چلی گئی ان کی جگہ پر وہ جماعت رک گئی جو دشمن کے سامنے تھی۔ یہ لوگ آئے اور رات کو بھی رسول اللہ ﷺ نے دو رکعت نماز پڑھائی۔ صحابہ کی دو دو رکعتیں ہوئیں اور نبی ﷺ کی چار رکعت ہوئیں۔ اللہ تعالیٰ پر مکمل اعتماد (3) ابن اسحاق اور ابو نعیم نے دلائل میں حسن (رح) کے طریق سے نقل کیا ہے کہ ایک آدمی قبیلہ بنو محارب میں سے جس کو غوث بن حارث کہا جاتا تھا اس نے اپنی قوم سے کہا میں تمہارے لئے محمد ﷺ کو قتل کر دوں ؟ لوگوں نے اس سے کہا تو کس طرح قتل کرے گا۔ تو اس نے کہا میں غفلت میں ان کے پاس جاؤں گا۔ یہ آدمی رسول اللہ ﷺ کی طرف آیا آپ تشریف فرما تھے اور آپ کی تلوار آپ کی گود میں تھی کہنے لگے یا محمد میں آپ کی تلوار کو دیکھ سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں (دیکھ لے) اس نے تلوار کو لیا اس کو (میان سے) نکال لیا اور حرکت دینے لگا اور حملہ کرنے کا ارادہ کرنے لگا۔ مگر اللہ تعالیٰ نے اس کو ذلیل کیا کہنے لگا اے محمد تو مجھ سے نہیں ڈرتا حالانکہ میرے ہاتھ میں تلوار ہے پھر اس نے وہ تلوار رسول اللہ ﷺ کو واپس کردی۔ (اس پر یہ آیت) اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی۔ (4) ابو نعیم نے دلائل میں عطاء (رح) کے طریق سے اور امام ضحاک کے طریق سے ابن عباس ؓ سے نقل کیا کہ عمرو بن امیہ ضمری جب معونہ سے واپس لوٹا تو دو آدمی بنو کلب میں سے اس کو ملے جو رسول اللہ ﷺ سے امان لئے ہوئے تھے۔ اس نے ان دونوں کو قتل کردیا اور یہ نہیں جانتا تھا کہ یہ دونوں رسول اللہ ﷺ کی امان میں ہیں۔ رسول اللہ ﷺ یہودیوں کے قبیلے بنو نضیر کے پاس تشریف لے گئے اور آپ کے ساتھ ابو بکر، عمر اور علی ؓ بھی تھے۔ بنو نضیر والوں نے آپ سے ملاقات کی اور کہنے لگے مرحبا اے ابو القاسم ! آپ کس لئے آئے ہیں۔ آپ نے فرمایا ایک آدمی نے میرے صحابہ میں سے بنو کلاب کے دو آدمیوں کو قتل کردیا ان دونوں کے ساتھ میری امان تھی۔ قبیلہ والوں نے مجھ سے ان دونوں کی دیت طلب کی ہے میں نے تم سے مدد لینے کا ارادہ کیا ہے۔ کہنے لگے ہاں (ٹھیک ہے) آپ تشریف رکھیں ہم آپ کے لئے پیسے جمع کرتے ہیں آپ قلعہ کے نیچے بیٹھ گئے اور ابو بکر، عمر اور علی ؓ بھی۔ بنو نضیر نے مشورہ کیا کہ آپ پر ایک پتھر گرا دیں۔ جبرئیل تشریف لائے اور ان کے ارادے سے آپ کو مطلع فرمایا آپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت یایھا الذین امنوا اذکروا نعمت اللہ علیکم اذھم قوم (5) ابو صالح نے ابن عباس ؓ سے اس طرح روایت کیا ہے عروہ ؓ سے بھی روایت نقل ہے اور اس میں یہ زیادہ ہے کہ آیت کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ نے ان کو جلا وطنی کا حکم فرمایا جب انہوں نے (آپ کو قتل کرنے کا) ارادہ کیا اور ان کو حکم فرمایا کہ وہ اپنے گھر سے نکل جائیں۔ انہوں نے کہا کہاں جائیں آپ نے فرمایا حشر کی طرف۔ (6) ابن اسحاق، ابن جریر اور ابن منذر نے عاصم بن عمرو بن قتادہ اور عبد اللہ بن ابی بکر دونوں حضرات سے یہ روایت نقل کہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ بنو نضیر کے پاس عامریین کی دیت کے بارے میں ان سے مدد لینے کے لئے تشریف لے گئے۔ جن کو عمرو بن امیہ ضرر (رح) نے قتل کردیا تھا۔ جب آپ ان کے پاس آئے تو ان کے بعض لوگوں نے تنہائی میں بیٹھ کر مشورہ کیا اور انہوں نے (آپس میں) کہا تم ہرگز محمد کو اس سے زیادہ قریب نہ پاؤ گے جتنا اب ہیں۔ ایک آدمی کو حکم کرو کہ وہ اس گھر کی چھت پر چڑھ کر ان کے اوپر ایک پتھر گرا دے تاکہ ہم اس سے آرام پائیں۔ عمر بن حجاش بن کعب نے کہا میں (اس کام کے لئے حاضر ہوں) نبی ﷺ کے پاس یہ خبر آئی (وحی کے ذریعہ) تو آپ وہاں سے چل دئیے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں (یہ آیت) اتاری اور اس کے بارے میں جو اس نے اور اس کی قوم نے ارادہ کیا تھا۔ لفظ آیت یایھا الذین امنوا اذکروا نعمت اللہ علیکم اذھم قوم ان یبسطوا الیکم ایدیھم (7) عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد (رح) سے نقل کیا ہے کہ لفظ آیت اذھم قوم ان یبسطوا الیکم ایدیھم کے بارے میں فرمایا کہ یہ یہودی ہیں نبی ﷺ ان کے ایک باغ میں داخل ہوئے اور آپ کے صحابہ ؓ اس کی دیوار کے پیچھے تھے۔ ان سے ایک دیت کے بارے میں مدد طلب فرما رہے تھے۔ پھر آپ ان کے پاس سے کھڑے ہوگئے کیونکہ انہوں نے آپس میں ان کے قتل کرنے کا مشورہ کیا تھا۔ آپ الٹے پاؤں چل رہے تھے سامنے ہوتے ہوئے تاکہ ان کی طرف دیکھتے رہیں۔ پھر آپ نے اپنے صحابہ میں سے ایک ایک آدمی کو بلایا یہاں تک کہ وہ دیت آپ کی طرف لے کر آگئے۔ یہود کی شرارت وعدہ خلافی (8) ابن جریر نے یزید بن زیاد ؓ سے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ قبیلہ بنو نضیر کے پاس ایک دیت کے بارے میں ان سے مدد لینے کے لئے تشریف لائے آپ کے ساتھ ابو بکر، عمر اور علی ؓ بھی تھے۔ آپ نے (ان سے) فرمایا میری مدد کرو ایک دیت کے بارے میں جو مجھ کو پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہاں اے ابوالقاسم آپ ہمارے پاس آئے ہیں اور اپنی حاجت کا آپ نے سوال کیا ہے۔ آپ تشریف رکھیں یہاں تک کہ ہم آپ کو کھانا کھلائیں اور وہ چیز ہم آپ کو پیش کریں۔ جس کا آپ نے ہم سے سوال کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ اور آپ کے صحابہ بیٹھ کر ان کا انتظار کرنے لگے۔ حسین بن أخطب آیا اور جس نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہم اس کو (یعنی محمد ﷺ اپنے سے زیادہ قریب دیکھتے ہو آپ اس پر ایک پتھر گرا دو اور اس کو قتل کر دو اور تم برائی کو پھر کبھی نہیں دیکھو گے۔ (نعوذباللہ) ۔ اور اپنی ایک بڑی چکی کے پاس آئے تاکہ اس کو آپ پر گرا دیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھوں کو روک دیا۔ یہاں تک کہ جبرئیل آپ کے پاس تشریف لائے تو آپ ان کے درمیان سے کھڑے ہوگئے اللہ تعالیٰ نے یہ اتارا لفظ آیت یایھا الذین امنوا اذکروا نعمت اللہ علیکم اذھم قوم الایہ اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو خبر دی جو انہوں نے ارادہ کیا تھا۔ (9) عبد بن حمید، ابن جریر نے سعد کے طریق سے اور انہوں نے ابو مالک سے اس آیت کے بارے میں نقل کیا ہے کہ یہ آیت کعب بن اشرف اور اس کے ساتھیوں کے بارے میں نازل ہوئی جب انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو دھوکہ دینے کا ارادہ کیا۔ (10) ابن جریر اور ابن منذر عکرمہ ؓ سے روایت نقل کیا ہے کہ نبی ﷺ نے منذر بن عمر (رح) کو بھیجا (العقبہ کے نقیب تھے) انصار اور مہاجرین کے تیس سواروں کے ساتھ غطفان کی طرف یہ سوار بنو غطفان سے عامر کے چشموں میں سے ایک چشمہ پر ملے ایک دوسرے سے لڑے منذر بن عمر اور اس کے ساتھی قتل کر دئیے گئے مگر تین آدمی بچ گئے جو گم شدہ اونٹنی کی طلب میں (باہر گئے ہوئے) تھے دن کو کسی سے خوف زدہ نہیں کیا۔ مگر پرندے جو آسمان کی فضا میں اڑ رہے تھے ان کی چونچوں سے جما ہوا خون گر رہا تھا۔ (یہ دیکھ کر) ان لوگوں نے کہا ہمارے ساتھی قتل کر دئیے گئے رحمن کی قسم ان میں سے ایک آدمی چلا اور ایک آدمی سے ملا دونوں ایک دوسرے کو ضرب لگانے لگے جب اس آدمی کو ایک ضرب لگی تو اس نے اپنی نظر آسمان کی طرف اٹھائی پھر اپنی آنکھوں کو اٹھایا۔ اور کہا اللہ اکبر رب العالمین کی قسم جنت ہے وہ اس کی گردن پکڑ لی تاکہ وہ مرجائے اس کے دونوں ساتھی چلے اور بنو سلیم میں سے دو آدمیوں میں سے انہوں نے ان دونوں کو بنو عامر کی طرف منسوب کرتے ہوئے ان کو قتل کردیا حالانکہ ان کے اور نبی ﷺ کے درمیان معاہدہ تھا ان کی قوم کے لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور ان دونوں کی دیت کا مطالبہ کیا نبی ﷺ چلے اور آپ کے ساتھ ابو بکر، عمر، عثمان علی طلحہ زبیر اور عبدالرحمن بن عوف ؓ تھے۔ یہاں تک کہ بنو نضیر کے پاس پہنچے ان دونوں کی دیت کے بارے میں ان سے مدد کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہاں ہم مدد کریں گے۔ یہود نے باہم اتفاق کیا (خفیہ طور پر کہ نبی ﷺ اور آپ کے اصحاب کو قتل کردینے کا) انہوں نے کھانا پکانے کا حیلہ کیا۔ جب جبرئیل آپ کے پاس اس سازش کی خبر لائے جو یہودیوں نے دھوکہ کا ارادہ کیا تھا۔ آپ (جلدی) سے چلے گئے۔ پھر علی کو واپس بھیجا اور فرمایا اپنی اس جگہ رہو جو کوئی میرے صحابہ میں سے تیرے پاس سے گزرے اور وہ میرے بارے میں پوچھے تو کہہ دینا کہ آپ مدینہ کی طرف چلے گئے ہیں آپ ﷺ سے جا کر ملو۔ حضرت علی ؓ کے پاس جو لوگ گزرتے تھے تو وہ ان کو وہی کہتے تھے جس کا نبی ﷺ نے حکم فرمایا یہاں تک کہ ان کا آخری آدمی علی کے پاس آیا پھر صحابہ کے پیچھے ہو لئے۔ تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ (11) ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں نقل کیا کہ یہودیوں میں سے ایک قوم نے رسول اللہ ﷺ اور آپ کے اصحاب کے لئے کھانا تیار کیا تاکہ ان سب کو قتل کردیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف سے حکم فرمایا کہ وہ بھی کھانے کو نہیں گئے۔ (12) عبد بن حمید اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں نقل کیا ہے کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ یہ آیت رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی اور آپ بطن نخل کے مقام پر دوسرے غزوہ میں تھے بنو ثعلبہ اور بنو محارب نے ارادہ کیا کہ دھوکہ سے قتل کردیا جائے اللہ تعالیٰ نے اس پروگرام پر مطلع فرمادیا۔ ہم کو یہ بات بھی ذکر کی گئی کہ ایک آدمی آپ کو قتل کرنے کے کئے آگے بڑھا۔ وہ اللہ کے نبی ﷺ کے پاس آیا اور آپ کی تلوار رکھی ہوئی تھی اس نے کہا میں اس کو لے لوں یا رسول اللہ ! فرمایا لے لو اس نے پھر کہا کیا میں تلوار سونت لوں فرمایا ہاں سونت لو اور کہنے لگا مجھ سے تم کو کون بچائے گا۔ آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ مجھ کو تم سے بچائے گا۔ نبی ﷺ کے اصحاب ؓ نے اس کو دھمکایا اس کو سخت ڈانٹا تو اس نے تلوار کو میان میں رکھ دیا۔ نبی ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ کو کوچ کرنے کا حکم فرمایا تو اس وقت آپ پر خوف کی نماز کا حکم نازل ہوا۔
Top