Bayan-ul-Quran - Al-Muminoon : 45
ثُمَّ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى وَ اَخَاهُ هٰرُوْنَ١ۙ۬ بِاٰیٰتِنَا وَ سُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍۙ
ثُمَّ : پھر اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا مُوْسٰى : موسیٰ وَاَخَاهُ : اور ان کا بھائی هٰرُوْنَ : ہارون بِاٰيٰتِنَا : ساتھ (ہماری) اپنی نشانیاں وَ سُلْطٰنٍ : اور دلائل مُّبِيْنٍ : کھلے
پھر ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو بھی رسول بنا کر بھیجا، اپنی نشانیوں اور کھلی سند کے ساتھ،
60 موسیٰ اور ہارون کی بعثت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اور ہم ہی نے بھیجا موسیٰ اور اس کے بھائی ہارون کو فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف۔ تاکہ ان کو حق کو پیغام پہنچایا جاسکے۔ (ابن کثیر وغیرہ) ۔ کیونکہ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اپنے بندوں کو راہ حق و صواب کی راہنمائی کرنا ہم نے اپنے ذمے لے رکھا ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { اِنَّ عَلَیْنَا لَلْہُدٰی } ۔ (اللیل : 12) ۔ یعنی " ہدایت دینا ہمارے ہی ذمے ہے "۔ 61 اپنی نشانیاں اور کھلی سند کے ساتھ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ پھر ہم نے بھیجا موسیٰ اور ہاروں کو اپنی نشانیوں اور کھلی سند کے ساتھ تاکہ حق پوری طرح ان کے سامنے واضح ہوجائے جس کے بعد ان لوگوں کے لئے کسی طرح کا عذر اور کوئی حیل و حجت باقی نہیں رہ گئی تھی۔ یہ عطف تفسیری ہے اور اس کھلی سند سے مراد وہی نشانیاں ہیں جن کا ذکر پہلے ہوا۔ یعنی عصا اور ید بیضا وغیرہ۔ (خازن، صفوہ وغیرہ) ۔ اور بعض نے کہا کہ آیات سے مراد وہ عام معجزات ہیں جو حضرت کو دیئے گئے۔ اور سلطن مبین سے مراد وہ معجزئہ عصا ہے۔ اور یہ عطف خاص عن العام کے قبیل سے ہے۔ بہرکیف حضرت موسیٰ اور ہارون کو ان عظیم الشان نشانیوں کے ساتھ بھیجا گیا۔
Top